Book Name:Data Huzoor Aur Fikr e Akhirat
کے لئے نہیں، عزّت و شہرت کے لئے نہیں، دُنیا کے حسین مقامات دیکھنے کے لئے نہیں بلکہ آپ نے بہت سارے سَفَر فرمائے، عِلْمِ دِین سیکھنے کے لئے، باطِن کی صفائی کے لئے، بڑے بڑے اَوْلیائے کرام کی بارگاہ میں حاضِر ہو کر فیض لینے کے لئے۔ آپ رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے عِراق، شَام، طَبْرِستان، آذِرْبَائیجان، خُراسان اور تُرْکِستان وغیرہ کئی ممالک کا سَفَر فرمایا([1]) * اس دوران صرف خُراسان میں تقریباً 300 بُلند رُتبہ اَوْلیائے کرام کی خِدْمت میں حاضِر ہو کر فیض حاصِل کیا ([2]) * چین کے ایک گاؤں کے بارے میں دَاتا حُضُور رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کو معلوم ہوا کہ یہاں ایک اللہ پاک کے وَلِی رہتے ہیں، آپ دُور کا سفر کر کے وہاں پہنچ گئے اور ان بزرگ کی زیارت کا شرف پایا۔([3]) * ایک مرتبہ آپ سَفَر کرتے کرتے بیتُ الجن نامی گاؤں میں پہنچے، وہاں حضرت شیخ ابو الحسن خُتَّلی رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ سے مُلاقات ہوئی، ان کا تقویٰ دیکھا، پرہیزگاری دیکھی، عِلْم کی باتیں سُنیں تو ایسے متاثرہوئے کہ آپ کے ہاتھ پر بیعت کر لی، پِھر لمبے عرصے تک پیرِ کامِل کی خِدْمت میں رہ کر رُوحانی ترقی کے مراحل طَے کرتے رہے۔([4])
پِیر صاحِب کا دِیا ہوا ایک سبق
دَاتا حُضُور رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے اپنے پِیر صاحِب سے بہت کچھ سیکھا، ان میں سے ایک سبق جو آپ نے کَشْفُ الْمَحْجُوْب میں بھی ذِکْر کیا، لکھتے ہیں: پیر صاحِب فرمایا کرتے تھے: