Book Name:Data Huzoor Aur Fikr e Akhirat
پاک کے بندے تو ہمیشہ اپنے باطن کی صفائی کی طرف دھیان دیتے ہیں۔
دَاتا حُضُور رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کے اس فیصلے سے وہ غیر مُسْلِم اتنے متاثِّر ہوئے کہ پُورے وَفْد نے کلمہ پڑھا اور مسلمان ہو گئے۔ اس کے بعد پوری بھٹی قوم نے بھی اسلام قبول کر لیا۔([1])
آفتابِ فیض ہے تُو فقر کا مہرِ منیر صاحِبِ تاجِ کرامت، مُلْکِ معنیٰ کا امیر
طالبوں کا قبلۂ جاں، عارفوں کا زندہ پیر نامرادوں کی مراد اور بیکسوں کا دستگیر
گَنْج بَخْشِ فِیْضِ عَالَم مَظہرِ نُورِ خُدا
نَاقِصَاں رَاپیرِ کَامِل، کَامِلَاں رَا رَہْنما
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
سُبْحٰنَ اللہ !پیارے اسلامی بھائیو! کیا شان ہے دَاتا حُضُور رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ کی...!!آپ نَفسانی خواہشات سے بہت دور اور اللہ پاک کی رضاکے طلبگار تھے۔ بھاٹی دروازے کا نام ہجویری دروازہ رکھ دیا جاتا تو اس میں آپ کی شہرت تھی، آپ کی عزّت تھی، نام تھا۔
آج کل ایسی باتوں پر لڑائیاں ہو جاتی ہیں، اُس کا نام لیا، میرا کیوں نہ لیا؟ شادِی کارڈ چھپتے ہیں تو خاندان میں مسئلہ ہو جاتا ہے، شادِی کارڈ پر میرا نام کیوں نہیں لکھا؟ اِس بات کو لے کر تعلقات توڑ دئیے جاتے ہیں؟ نئے کاروبار کا اِفتتاح (Opening) ہو تو دشواریاں ہوتی ہیں، فُلاں صاحِب کا نام لے کر، آگے بُلا کر بہترین کرسی پر نہ بٹھایا گیا تو بُرا مان جائیں گے، مسجِد کے لئے 5 ہزار دینے والے کا اگر نام لے کر دُعا نہ کی گئی تو ہنگامہ ہو سکتا ہے، ایسی