Book Name:Data Huzoor Aur Fikr e Akhirat
حدیثِ پاک میں ہے:اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیَّات اعمال کا دار و مدار نیّتوں پر ہے۔([1])
اے عاشقان ِ رسول! اچھّی اچھّی نیّتوں سے عمل کا ثواب بڑھ جاتا ہے۔ آئیے! بیان سننے سے پہلے کچھ اچھّی اچھّی نیتیں کر لیتے ہیں، نیت کیجئے! * رضائے الٰہی کے لئے بیان سُنوں گا * بااَدَب بیٹھوں گا * خوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا * جو سُنوں گا، اُسے یاد رکھنے، خُود عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہ عَلٰی مُحَمَّد
مرکزُالاولیاء لاہور سے کعبہ دکھا دیا
پیارے اسلامی بھائیو! کتابوں میں لکھا ہے: حُضُور دَاتا گنج بخش علی ہجویری رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ جب لاہور تشریف لائے تو آپ نے یہاں آ کر سب سے پہلے مسجِد تعمیر فرمائی۔ ([2])
سُبْحٰنَ اللہ ! کیسی پیاری بات ہے، یہ اللہ والوں کا اَنداز ہوا کرتا تھا، یہ اپنے گھر کی فِکْر کم اور اللہ پاک کے گھر (یعنی مسجِد) کی فِکْر زیادہ کیا کرتے تھے، خُود کے رہنے کے لئے مکان ہو یا نہ ہو، اللہ پاک کی عبادت کے لئے مسجِد کا اہتمام ضرور فرمایا کرتے تھے۔ پیارے آقا مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا مُبارَک عمل بھی یہی تھا، آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہجرت کر کے جب مدینۂ منورہ تشریف لائے، جب قبا کے مقام پر پہنچے تو یہاں مسجِد قبا کی بنیاد رکھی، پِھر مدینۂ منورہ تشریف لائے تو یہاں مسجِد نبوی شریف تعمیر فرمائی۔ ([3])