Saaray Oonchon Se Ooncha Hamara Nabi

Book Name:Saaray Oonchon Se Ooncha Hamara Nabi

عیسیٰ عَلَیْہ ِالسَّلام اللہ پاک کی عطا سے، عِلْمِ غیب کی شان سے اُس وقت اُمّتِ مصطفےٰصَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا اَنْداز دیکھ رہے تھے، عشق کے رنگ ملاحظہ فرما رہے تھے، آپ جانتے تھے کہ وِلادتِ مصطفےٰ کی رات وہ عظیم رات ہے کہ اُمّتِ مصطفےٰ اِس رات کی قدر پہچانے گی، اپنے آقاصَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سے کمال درجے کا عشق کرتے ہوئے، اُن کی وِلادت کی رات کو سالانہ جشن کے طَور پر منایا کرے گی۔

نہ کیوں  آج جھومیں  کہ سرکار آئے                                      خدا کی خدائی کے مُختار آئے

نہ کیوں  بارہویں  پر ہمیں  پیار آئے                                         کہ آئے اِسی روز سرکار آئے

وہ آئے دو عالم کے مختار آئے                                                         لو  آج  آئے  امّت  کے  غمخوار  آئے([1])

پیارے اسلامی بھائیو! یہاں ایک اور بات پر غور فرمائیے! حضرت عیسیٰ عَلَیْہ ِالسَّلام  مَحْبُوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی آمد کی خوشخبری سُنانے آئے تھے، جو یہ جانتے تھے کہ میرے بعد اب کوئی نبی تشریف نہیں لائیں گے، صِرْف و صِرْف احمد نبیصَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہی تشریف لائیں گے، وہ یہ بھی جانتے تھے کہ اُن کی وِلادت مبارَک کب ہو گی، کس رات کو وہ دُنیا میں تشریف لائیں گے، ابھی آپصَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم دُنیا میں تشریف لائے نہیں تھے، اِس سے ہزاروں سال پہلے، عین وِلادتِ مصطفےٰصَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی رات کو گویا کہ جشنِ مِیلادِ مصطفےٰ کی محفل سجی ہوئی ہے اور انداز مبارک کیسا عظیم ہے، حضرت عیسیٰ عَلَیْہ ِالسَّلام نے اپنے حوّاریوں کو اس رات کا شکر ادا کرنے کا بھی حکم دیا اور فرمایا: آج ہم  میلادِ مصطفےٰ جو آیندہ صدیوں بعد ہونی ہے، اُس کے شکرانے میں 100 رکعت نماز ادا کریں گے۔

رُسل انہیں کا تو مژدہ سنانے آئے ہیں                         انہیں کے آنے کی خوشیاں منانے آئے ہیں


 

 



[1]... وسائلِ بخشش، صفحہ:499۔