Saaray Oonchon Se Ooncha Hamara Nabi

Book Name:Saaray Oonchon Se Ooncha Hamara Nabi

بھی آگے بڑھا تو میں جھلس جاؤں گا،([1]) لہٰذا میں ٹھہرتا ہوں، آپ تشریف لے جائیے!

سُبْحٰنَ اللہ! سوچنے کی بات ہے۔ حضرت جبریلِ امین عَلَیْہ ِالسَّلام سراپا نُور ہیں، اِن کی تخلیق ہی نُور سے ہوئی ہے، آگے جہاں جانا ہے، وہاں بھی نُور ہی کی تجلیات ہیں مگر وہ تجلیات ایسی ہیں کہ فرشتوں کے سردار حضرت جبریلِ امین عَلَیْہ ِالسَّلام ایک پَورے کے برابر بھی اُس تجلی کی طرف بڑھیں تو جلتے ہیں مگر قربان جائیے! محبوبِ ذیشان، مکی مَدَنی سلطانصَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم روحانی طَور پر نہیں، جسمِ پاک کے ساتھ آگےبڑھتے ہیں، وہ نُور کی تجلیات آپ کے جسمِ پاک کو تو دُور کی بات ہے، بدن مُبارَک پر پہنے ہوئے لباس کے ایک دھاگے کو بھی نقصان نہیں پہنچا رہی ہیں۔ پتا چلا؛ حضرت جبریلِ امین عَلَیْہ ِالسَّلام جو رُوحُ الْقُدُس ہیں، جو سراپا نُور ہیں، اُن کے نُور میں وہ لطافت نہیں ہے، جو محبوبِ ذیشان، مکی مدنی سلطانصَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے جسم مُبارَک میں لَطَافت موجود ہے۔ جب یہ جسم کی لَطافت کا عالَم ہے تو سوچئے! رُوح مُبارَک کی لطافت کا عالَم کیا ہو گا....؟

( 2 -3):سُننے اور دیکھنے کی طاقت مُبارَک

حدیث ِپاک کی مشہور کتابوں تِرْمذی، اِبْنِ ماجہ اور مسند امام احمد کی روایت ہے؛ ایک روز سرکارِ عالی وقار، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہ عَلیہ وَآلہٖ و َسَلَّم نے فرمایا:بے شک میں وہ دیکھتا ہوں، جو تم نہیں دیکھتے، میں وہ سُنتا ہوں، جو تم نہیں سنتے۔ بے شک آسمان چَرْچَرَایا اور اس کا حق ہے کہ وہ چَرْچَرَائے کیونکہ آسمان پر 4 انگلیوں کے برابر بھی جگہ ایسی نہیں ہے،جہاں کوئی فرشتہ پیشانی رکھے رَبِّ کریم کے حُضُور سجدہ نہ کر رہا ہو۔([2])

سُبْحٰنَ اللہ!پیارے اسلامی بھائیو! اَوَّل تو نگاہِ مصطفےٰ کا کمال دیکھئے!زمین تو زمین رہی، آسمان زمین سے کئی گُنَا بڑا ہے اور سرکارِ عالی وقار، مکی مدنی تاجدار صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم زمین پر رہ کر آسمان کا مشاہدہ فرما رہے ہیں اور دیکھئے! کتنا گہرا مُشَاہَدہ ہے کہ آسمان کا 4 انگلیوں کے برابر حِصّہ بھی ایسا نہیں جو نگاہِ مصطفےٰ سے چھپا ہو، رسولِ رحمت، شفیعِ اُمَّت صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم زمین پر بیٹھ کر دیکھ رہے ہیں کہ آسمان پر 4 انگلیوں کے برابر بھی جگہ خالی


 

 



[1]...شرح الشفاء للملا علی قاری، الباب الثالث...الخ، فصل و اما ما ورد...الخ،  جلد :1، صفحہ:440۔

[2]...ترمذی، کتاب الزہد، باب فی قول النبی:لوتعلمون مااعلم،صفحہ :554،حدیث:2312۔