Saaray Oonchon Se Ooncha Hamara Nabi

Book Name:Saaray Oonchon Se Ooncha Hamara Nabi

فرشتوں کو بھی عطا نہیں کی گئی * جیسی چھونے کی طاقت آپصَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو عطا کی گئی ہے، ایسی نبیوں اور فرشتوں کو بھی نہیں دی گئی * جیسی عقل آپ کو عطا ہوئی، ایسی کسی کو نہ دی گئی * جیسی  رُوح مقدَّس آپ کو عطا ہوئی ہے، ایسی رُوح مقدّس بھی کسی اور کی نہیں ہے۔

آئیے! پیارے آقاصَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی ان خصوصی شانوں کا کچھ تھوڑا سا بیان سُنتے ہیں:

(1):محبوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی رفتار مبارَک

سب سے پہلے آپصَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی رفتار مُبارَک کو دیکھئے! ہم جانتے ہیں پیارے آقاصَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم رات کے ایک مختصر حصّے میں معراج پر تشریف لے کر گئے، پِھر واپس بھی تشریف لائے، وقت کتنا گزرا تھا؛ ابھی بستر مبارک گرم تھا، دروازے کی کنڈی ہِل رہی تھی، وُضُو کا پانی بہہ رہا تھا۔

یہ رفتار مبارک کتنی بنتی ہے، اس کا ہم سرسری سا جائِزہ لگا کر دیکھتے ہیں ۔اعلیٰ حضرت اِمامِ اہلسنّت اِمام احمد رضا خان رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں: * زمین سے سِدْرَۃُ المنتہیٰ کا فاصلہ 50 ہزار سال کا رستہ ہے * اس سے آگے مُسْتَویٰ * اس کے بعد کو اللہ پاک جانے * اس سے آگے عرش کے 70 حجابات ہیں * ہر حجاب سے دوسرے حجاب تک 500 سال کا فاصلہ ہے([1]) * یہ کُل مِلا کر 35 ہزار سال کا فاصلہ ہوا * 35 ہزار سال کا راستہ یہ * 50 ہزار سال کا راستہ زمین سے سِدْرَۃُ المنتہیٰ تک یہ کل 85 ہزار سال کا فاصلہ ہوا * پھر سِدْرَۃُ المنتہیٰ سے عرش کے حجابات تک کتنا فاصلہ یہ کوئی نہیں جانتا۔

چلئے ہم سب سے سست رفتار سَفَر جو پہلے دَور میں اُونٹوں وغیرہ پر ہوتا تھا، اس کا اندازہ لگاتےہیں، آج کے اندازے کے مطابق پُرانے زمانے میں آرام سے جو سَفَر کیا جاتا


 

 



[1]...ملفوظات اعلی حضرت، صفحہ:439۔