Saaray Oonchon Se Ooncha Hamara Nabi

Book Name:Saaray Oonchon Se Ooncha Hamara Nabi

اَور ہیں باہَر کے دوست

پیارے اسلامی بھائیو! اس جگہ پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰصَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے سب نبیوں پر اپنی فضیلت کو بیان کیا، اس سے پتا چل گیا کہ صَفِیُّ اللہ ہونا بھی بڑی شان ہے، خَلِیْلُ اللہ ہونا بھی بڑی شان ہے، کَلِیْم ُاللہ ہونا بھی بڑی شان ہے، رُوحُ اللہ ہونا بھی بڑی شان ہے مگر حبیبُ اللہ ہونا سب سے بڑی شان ہے۔

اعلیٰ حضرت اِمامِ اہلسنّت اِمام احمد رضا خان رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ لکھتے ہیں:

مغز ہو تم اور پوست اور ہیں باہَر کے دوست        تم ہو درونِ سَرا تم پہ کروڑوں دُرود([1])

وضاحت:اگرچہ مغز اور چھلکا مل کر ہی پھل وغیرہ بنتا ہے مگر مغز کی اہمیت چھلکے سے زیادہ ہو تی ہے، اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ فرماتے ہیں: یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم آپ کی مثال اس جہاں میں مغز کی سی ہے، اور بقیہ چھلکے کی طرح ہیں، باقی سب باہر والے ہیں، آپ گھر والے ہیں، آپ اللہ پاک کے رازوں کے راز دار ہیں، آپ پر کروڑوں درور ہوں۔

 سُبْحٰنَ اللہ! کتنی سادگی کے ساتھ بات سمجھا دی، مطلب یہ ہے  کہ جو حبیب ہوتا ہے، خاص تنہایوں میں بھی اسے ساتھ رکھا جاتا ہے، بِلاتمثیل(یعنی صِرْف سمجھانے کےلئے عرض کر رہا ہوں) اللہ پاک نے * حضرت آدم عَلَیْہ ِالسَّلام سے کلام فرمایا، پردے میں فرمایا * حضرت نُوح عَلَیْہ ِالسَّلام پر وحی آئی، فرشتے کے ذریعے آئی * حضرت ابراہیم عَلَیْہ ِالسَّلام پر وحی آئی، فرشتے کے ذریعے آئی * حضرت موسیٰ عَلَیْہ ِالسَّلام سے کلام فرمایا، پردے میں فرمایا * حضرت عیسیٰ عَلَیْہ ِالسَّلام پر وحی آئی، فرشتے کے ذریعے سے آئی، مگر یہ مَحْبُوبِ ذیشانصَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہیں کہ اللہ پاک نے معراج کی رات خاص تنہائی میں بُلا کر اپنا دیدار بھی کروا دیا، بےپردہ


 

 



[1]...حدائقِ بخشش، صفحہ:265۔