Saaray Oonchon Se Ooncha Hamara Nabi

Book Name:Saaray Oonchon Se Ooncha Hamara Nabi

نہیں ہے کہ جہاں کوئی فرشتہ پیشانی رکھے رَبِّ کریم کے حُضُور سجدہ نہ کر رہا ہو۔

پھر سماعتِ مصطفےٰ کا بھی کمال دیکھئے! آسمان یہاں سے ہزاروں کلومیٹر دُور ہے، ہم جیسے عام انسانوں کو تو دوسرے کمرے میں بیٹھے لوگوں کی آواز سُنائی نہیں دیتی اور سرورِ عالَم، نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے مبارک کان ایسے ہیں کہ زمین پر بیٹھ کر ہزاروں کلومیٹر دُور آسمان کے چَرْچَرَانے کی بھی آواز سُن لیتے ہیں۔

دُور و نزدیک کے سننے والے وہ کان                                کانِ لعلِ کرامت پہ لاکھوں سلام([1])

وضاحت: پیارے آقا، مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے مُبارَک کانوں کا یہ معجزہ ہے کہ دُور و نزدیک سے برابر سنتے ہیں، ایسے مبارک کان جو عزّت و عظمت کے موتیوں کا سرچشمہ ہیں، ان مبارک کانوں پر لاکھوں سلام ہوں۔

(4):چکھنے کی طاقت مُبارَک

ابوداؤد شریف میں حدیثِ پاک ہے۔ ایک مرتبہ ایک صحابیہ رَضِیَ اللہ عنہا نے پیارے آقاصَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی دعوت کی، آپ صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہم کو ساتھ لے کر اُن کے گھر پہنچے، کھانا حاضِر کیا گیا، آپصَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے بِسْمِ اللہ پڑھ کر لقمہ لیا، آپ کو دیکھ کر صحابۂ کرام رَضِیَ اللہ عنہم نے بھی کھانے کی طرف ہاتھ بڑھا دئیے! لقمے مُنہ میں ڈال لئے۔ مگر اچانک نظر پڑی، آپصَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اس ایک ہی لقمے کو اپنے مُنہ مبارک میں گھما رہے ہیں، اندر نہیں اُتار رہے، کچھ دَیر کے بعد فرمایا: اَجِدُ لَحْمَ شَاۃٍ اُخِذَتْ بِغَیْرِ اِذْنِ اَہْلِہَا یہ اُس بکری کے گوشت کا ذائقہ ہے، جسے مالِک کی اِجازت کے بغیر


 

 



[1]...حدائقِ بخشش،صفحہ :300۔