Book Name:Be Rozgari Ke Asbaab
جب حضرت مریَم رحمۃُ اللہِ علیہا نے اسے حرکت دی تو آپ نے تنے کے اُوپر دیکھا وہاں ٹہنیاں نکل آئی تھیں،پھر ان پر پھول لگے، پھول کچی کھجوروں میں تبدیل ہوئے، ان پر رنگ آیا، چُھوَارے بنے، پھر پک گئیں اور تازہ رس دار کھجوریں بن کر آپ رحمۃُ اللہِ علیہاکے سامنے گرنے لگیں، کوئی بھی ان میں سے پھٹتی نہیں تھی۔یہ سب کچھ پلک جھپکنے کی دیر میں ہوا۔([1])
اب یہاں دیکھئے! یہ اللہ پاک کی کیسی قدرت ہے کہ تنا بالکل سوکھا، ٹُنڈ مُنڈ تھا، اللہ پاک نے پَل بھر میں اسے ہرا بھی کر دیا، اُس پر پھل بھی لگا دئیے، پلک جھپکنے کی دَیر میں پھل پکا بھی دئیے! ذرا سوچنے کی بات ہے، جب اللہ پاک ایسی قدرتوں والا ہے تو حضرت مریَم رَحمۃُ اللہِ علیہاکو یہ حکم کیوں دیا:
ú2ts6 تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اور کھجور کے تنے کو پکڑ کر اپنی طرف ہلاؤ
ان کے ہِلانے کے بغیر بھی تو یہ سب کچھ ہو سکتا تھا...؟ مسلمانوں کے چوتھے خلیفہ ، شیرِ خدا، علی المرتضیٰرَضِیَ اللہُ عنہ اس کا راز بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:
اَلَمْ تَرَ اَنَّ اللّٰهَ قَالَ لِمَرْيَمَ وَهُزِّیْ اِلَيْكِ الْجِذْعَ تُسَاقِـطِ الرُّطَبُ
وَلَوْ شَاءَ مَالَ الْجِذْعُ مِنْ غَيْرِ هَزِّهَا اِلَيْهَا وَلٰكِنِ الْاُمُوْرُ لَهَا سَبَبٌ
تَوَكَّلْ عَلَى الرَّحْمٰنِ فِیْ كُلِّ حَاجَةٍ وَلَا تَتْرُكَنَّ الْجُهْدَ فِیْ كَثْرَةِ التَّعَبِ([2])
ترجمہ:یعنی کیا تم نے نہیں دیکھا جو اللہ پاک نے حضرت مریَم رَحمۃُ اللہِ علیہا سے فرمایا کہ کھجور کا تَنا پکڑ کر اپنی طرف ہِلا تجھ پر تازہ کھجوریں گریں گی حالانکہ اگر وہ پاک پروردگار چاہتا تو ان کے