Book Name:Hum Aur Social Media
اور منٹوں میں ہونے لگے ہیں *سوشل میڈیا کے ذریعے نیکی کی دعوت عام کرنا آسان ہو گیا ہے *اس کے ذریعے عِلْمِ دِین سیکھنا سکھانا آسان ہو گیا ہے *بلکہ سوشل میڈیا ثوابِ جاریہ کا ذریعہ بھی ہے، کتنے عاشقانِ رسول عُلَمائے کرام ہیں، جو دُنیا سے تشریف لے گئے، سوشل میڈیا پر ان کے ایمان افروز بیانات موجود ہیں، لوگ سُنتے ہیں، عِلْمِ دِین سیکھتے ہیں، عَمَل کا جذبہ پاتے ہیں، دعوتِ اسلامی کی مرکزی مجلس شوریٰ کے مرحوم نگران حاجی مشتاق عطّاری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ دُنیا سے جا چکے، اللہ پاک ان پر رحمتوں کی بارِش برسائے، اُن کی نعتیں اب بھی سوشل میڈیا پر موجود ہیں، سُن کر سکون ملتا ہے، دِل میں عشقِ رسول بڑھتا ہے، الحمد للہ! یہ اُن کی نیکی ہے جو اَب تک باقی ہے، یقیناً اس کا ثواب انہیں اب بھی مِلتا ہو گا۔ یُوں مزید غور کرتے جائیں تو سوشل میڈیا کے بہت سارے فائدے ہیں۔ مگر...
سوشل میڈیا کی مثال شراب جیسی ہے
سوشل میڈیا کی مثال شراب اور جوئے جیسی ہے۔ اللہ پاک نے قرآنِ کریم میں فرمایا:
وَ اِثْمُهُمَاۤ اَكْبَرُ مِنْ نَّفْعِهِمَاؕ- (پارہ:2، سورۂ بقرہ:219)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اور ان کا گُنَاہ ان کے نفع سے زیادہ بڑا ہے۔
یعنی شراب اور جُوئے کے بظاہِر چند فائدے بھی ہیں مگر ان کا گُنَاہ، ان کے فائدوں سے کہیں زیادہ ہے۔
میں یہ نہیں کہہ رہا کہ سوشل میڈیا شراب کی طرح حرام اور گُنَاہ ہے۔ یہ صِرْف ایک سمجھانے کی مثال عرض کی کہ جس طرح شراب اور جُوئے کے بظاہِر چند فائدے ہیں مگر ان کا گُنَاہ فائدوں سے کہیں زیادہ ہے، یونہی سوشل میڈیا کے فائدے بھی ہیں مگر اس کے ذریعے گُنَاہوں میں پڑنے کے خطرات اور اس کے نقصانات کہیں زیادہ ہیں۔