Book Name:Hum Aur Social Media
اس کو اوڑھ کرسرکار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نےنماز ادا فرمائی، پِھر انہیں واپس لوٹا دی۔ ([1])
پیارے اسلامی بھائیو! ہمارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی شان بہت اُونچی ہے، بہت ہی اُونچی ہے، اتنی اُونچی ہے کہ آپ کی شان بیان کرنا تو دُور کی بات، مخلوق میں کوئی بھی آپ کی شان مبارَک کو پُوری طرح پہچان بھی نہیں سکتا۔ کسی عاشقِ رسول نے کہا ہے:
تیرا وَصْف بیاں ہو کس سے، تیری کون کرے گا بڑائی
اس گردِ سَفَر میں گُمْ ہے جبریلِ اَمِیْں کی رسائی([2])
وضاحت:یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ! آپ کے اَوْصاف و کمالات ایسے ہیں کہ عام انسان تو ایک طرف، حضرت جبریل عَلَیْہ ِالسَّلام بھی پُوری طرح انہیں بیان نہیں کر سکتے۔
ہمارے نبی، رسولِ ہاشمی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ایسی شان والے ہیں کہ *مِعْراج کی رات کائنات کے عجائبات ملاحظہ فرمائے*نبیوں کی امامت فرمائی*آسمانوں کی سَیْر فرمائی*جنّت کے نظارے دیکھے، اس کے باوُجُود شان مبارَک یہ تھی کہ
مَا زَاغَ الْبَصَرُ وَ مَا طَغٰى(۱۷) (پارہ:27، سورۂ نجم:17)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان:آنکھ نہ کسی طرف پِھر ی اور نہ حَدْ سے بڑھی۔
یعنی دِلِ پاک کی تَوَجُّہ ہٹنا تو دُور کی بات...!! ظاہِری آنکھ مبارَک پر بھی اَثَر نہ ہوا۔ پتا چلا؛ جن کی تَوَجُّہ مُبارَک پر جنّت کے حسین نظارے بھی اَثَر نہیں کر سکتے، ایک چادر ان کی تَوَجُّہ کیوں کر ہٹا پائے گی...؟ یہ چادر مبارَک کو خُود سے دُور فرمانا اَصْل میں ہماری تعلیم کے