Hum Aur Social Media

Book Name:Hum Aur Social Media

پیارے اسلامی بھائیو! بیان کو اختتام کی طرف لاتے ہوئے سُنّت کی فضیلت اور چند آدابِ زندگی بیان کرنے کی سعادت حاصِل کرتا ہوں۔ تاجدارِ رسالت، شہنشاہِ نبوت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: مَنْ اَحَبَّ سُنَّتِيْ فَقَدْ اَحَبَّنِيْ وَمَنْ اَحَبَّنِيْ كَانَ مَعِيَ فِي الْجَنَّةِ جس نے میری سُنّت سے مَحبّت کی اُس نے مجھ سے مَحبّت کی اور جس نے مجھ سے مَحبّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہوگا۔([1])

سینہ تیری سُنّت کا مدینہ بنے آقا!                                         جنت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا

وعدے کی پابندی سُنَّت ہے

2فرامینِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم:(1): جو وعدہ پُورا نہیں کرتا، اُس کا کوئی ایمان نہیں۔([2]) (2):جو مسلمان اپنے بھائی سے وعدہ خلافی کرے اس پر اللہ پاک اور فرشتوں اور تمام انسانوں کی لعنت ہے۔([3])

اے عاشقانِ رسول! وعدہ پورا کرنا سُنّتِ مصطفےٰ بلکہ سُنّتِ انبیا ہے*ہمارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّموعدے کے بہت پَکے تھے اور*وعدہ توڑنے کو بہت ناپسند فرماتے تھے *اِعْلانِ نبوت سے پہلے ایک مرتبہ ایک شخص نے آپ سے عَرْض کیا: آپ ٹھہرئیے! میں ابھی آتا ہوں، وہ شخص چلا گیا مگر واپس آنا بھول گیا، 3دِن کے بعد اُسے دوبارہ یاد آیا، جب یہ اسی جگہ پہنچا تو یہ دیکھ کر حیران رِہ گیا کہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم 3دِن گزرنے کے باوُجود وہیں تشریف فرما تھے اور مَاشَآءَ اللہ! شفقت و رَحْمت اور حُسْنِ اَخلاق دیکھئے! آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے اُسے ڈانٹا  نہیں اور نہ ہی جلال فرمایا، بَس اتنا فرمایا: اے شَخْص! تُو نے مجھے


 

 



[1]...تاریخ مدینہ دمشق، جلد:9، صفحہ:343۔

[2]...مصنف اِبْنِ اَبِی شیبہ، کتاب الايمان، جلد:7صفحہ:223۔

[3]...بخاری، کتاب الجِزْیہ، باب اثم من عاھد ثم غدر، صفحہ:815، حدیث:3179۔