Hum Aur Social Media

Book Name:Hum Aur Social Media

یعنی اللہ پاک کے نیک بندے جب کسی لغو اور بیہودہ مجلس سے یا چیز کے قریب سے گزرتے ہیں تو اپنا دامن بچا کر گزرتے ہیں۔ لہٰذا سوشل میڈیا استعمال کرتے وقت قرآنِ کریم کی اس نصیحت کو ضرور پیشِ نظر رکھئے! سوشل میڈیا استعمال کرنا ہے تو اس پر جو بھی بیہودگیاں ہیں، ان سے دامن بچا کر رکھئے! *بدنگاہی مت کیجئے! *میُوزِک وغیرہ سُننے سے بچئے! *بدعقیدہ اور بُرے لوگوں کی باتیں مت سنیئے! * غیر مسلموں اور مُلْحِدوں (Atheists)کی باتیں مت سنیئے! *صِرْف و صِرْف ضرورت کا استعمال کیجئے! صِرْف و صِرْف عاشقانِ رسول عُلَمائے کرام ہی کی باتیں سنیئے!

مذاق مسخری سے بچئے!

ایک اَہَم بات یہ کہ سوشل میڈیا پر جو مزاحیہ چیزیں ہیں، ہنسنے ہنسانے والی چیزیں ہیں، ان سے دُور رہئے! یہ ایک طرح سے جادُوئی چیزیں ہوتی ہیں جو ہمارے دِل و دِماغ پر قبضہ جما لیتی ہیں، ان سے بچنا بہت ضروری ہے، ورنہ ان کے سبب سوشل میڈیا کی لَت لگ جاتی ہے، ایک نشہ سا ہو جاتا ہے، پِھر بندہ اس سے بچ نہیں پاتا۔ لہٰذا مزاحیہ چیزوں سے بچئے! حدیثِ پاک میں ہے: وہ شخص برباد ہو جو ایسی بات بیان کرتا ہے تاکہ اس سے لوگ ہنسیں، لہٰذا وہ جھوٹ تک بول جاتا ہے، ایسےشخص کیلئے بربادی ہو، ایسے شخص کیلئے بربادی ہو۔ ([1])

(2):بامقصد رہئے!

سوشل میڈیا کا استعمال بامقصد بنائیے! یعنی ضروری مقصد کے تحت ہی اسے استعمال کیجئے! اس کے عِلاوہ استعمال مت کیجئے! ایک بزرگ ہوئے ہیں: شیخ تَاجُ الدِّین سکندری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ۔


 

 



[1]... ترمذی ،کتاب الزہد ،باب ما جاء من تکلم ...الخ ، صفحہ:555،حدیث:2315۔