Book Name:Hum Aur Social Media
میں میُوزِک کہاں نہیں ہے؟* کسی سڑک سے بغیر میُوزِک کی آواز سُنے گزر جانا دُشوار تَرِین ہو چکا ہے *گھروں میں میُوزِک*گلیوں میں میُوزِک*محلوں میں میُوزِک *سٹرکوں پر میُوزِک*بسوں میں میُوزِک*رِکشوں میں میُوزِک*جہازوں میں میُوزِک...!! آہ! افسوس! ہر طرف میُوزِک کی آوازیں گونجتی ہیں، ایک جگہ جو اس نحوست سے بچی ہوئی تھی، یعنی اللہ پاک کے گھر، پیاری پیاری مساجِد...!! موبائِل کے آنے کا نقصان یہ ہوا کہ اب مسجدوں میں بھی میوزِیکل ٹُوْنْز بَجْ جاتی ہیں۔ عام طَور پر امام صاحب جماعت سے پہلے اِعْلان بھی کرتے ہیں: موبائل ہو تو بند کر لیجئے! یا سائیلنٹ (Silent)پر لگا لیجئے! نجانے کیوں پِھر بھی موبائِل بند ہوتے نہیں ہیں، سائیلنٹ پر لگائے نہیں جاتے، بہت سارے لوگ اس اِعْلان کا اَثَر لیتے نہیں ہیں۔
ایک صحابی رَضِیَ اللہُ عنہ ہیں: حضرت ابوطلحہ انصاری رَضِیَ اللہُ عنہ۔ آپ کا ایک باغ تھا، ایک مرتبہ وہاں نماز ادا کر رہے تھے۔
یقیناً یہ نفل نماز ہی ہو گی، فرض نماز تو مَحْبُوبِ کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے ساتھ باجماعت مسجد میں ادا کیا کرتے تھے۔ خیر! آپ باغ میں نماز پڑھ رہے تھے، اچانک ایک خاکی رنگ کا کبوتَر باغ سے اُڑا اور باہَر نکلنے کا راستہ تلاش کرنے کے لئے اِدھر اُدھر اُڑنے لگا، یہ منظر بہت حسین تھا، حضرت ابوطلحہ انصاری رَضِیَ اللہُ عنہ کی اس طرف تَوَجُّہ چلی گئی، جس کی وجہ سے آپ کو نماز کی رکعتیں یاد نہ رہیں۔
اللہُ اکبر! صحابئ رسول کا جذبہ دیکھئے! پرندے کو آپ نے خُود اڑایا نہیں تھا، اُس