Hum Aur Social Media

Book Name:Hum Aur Social Media

جاتا*واٹس ایپ پر سٹیٹس (Status)روزانہ دیکھتے ہیں، دِن میں بار بار دیکھ لیتے ہیں مگر اللہ پاک کی یاد رَوْزانہ نہیں ہو پاتی*فیس بُک پر پوسٹیں (Posts)لگا کر بار بار دیکھتے رہتے ہیں، کتنے لائیکس ہو گئے؟ کتنے وِیُوْز مل گئے؟ *مسجد میں ہیں یا بازار میں *مارکیٹ میں ہیں یا کسی ہوٹل پر*کسی بزرگ کے مزار شریف پر ہیں یا کسی نیک ہستی کے قرب میں *عاشقانِ رسول عُلَمائے کرام کی خِدْمت میں ہیں یا گھر پر*حرمِ پاک میں ہیں یا مدینہ مُنَوَّرہ میں*یہاں تک کہ عین کعبہ شریف کے سامنے*بالکل سنہری جالیوں کے رُو برُو بھی موبائل ہاتھ میں ہوتا ہے، بس ایک ہی دُھن ہوتی ہے، سیلفی (Selfie) بناؤ! فیس بُک پر چڑھاؤ...!! بس اسی ایک فضول دُھن کی وجہ سے لوگ کتنے اہم مواقع گنوا دیتے ہیں *دُعاؤں کی قبولیت کے اَوْقات ہوتے ہیں*مُقَدَّس مقامات ہوتے ہیں *ایسی جگہوں پر، ایسے مواقع پر دُعائیں مانگنے کی بجائے*ان مقامات کی برکتیں لینے کی بجائے*اپنی بخشش و مغفرت کا سامان کرنے کی بجائے لوگ سیلفیاں لینے میں وقت تباہ کر دیتے ہیں۔

دن لَہْوْ میں کھونا تجھے، شب صبح تک سونا تجھے       شرمِ    نبی،    خوفِ    خدا،    یہ    بھی    نہیں    وہ    بھی    نہیں([1])

وضاحت: دِن فضولیات میں کٹا، رات بھر غفلت کی نیند سَوئے رہے، نہ دِن میں خُدا کی یاد، نہ رات کو عِبَادت کا وقت...!! یہ شرمِ نبی، نہ خوفِ خُدا، یہ بھی نہیں ہے، وہ بھی نہیں ہے۔

انسان خسارے میں ہے

پیارے اسلامی بھائیو!اللہ پاک نے فرمایا:

وَ الْعَصْرِۙ(۱) اِنَّ الْاِنْسَانَ لَفِیْ خُسْرٍۙ(۲) (پارہ:30، سورۂ عصر:1-2 )

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: زمانے کی قسم بیشک آدمی ضرور خسارے میں ہے۔


 

 



[1]...حدائق  بخشش ،صفحہ:111۔