Book Name:Hum Aur Social Media
نہیں ہیں، بَس دِن رات کمانے، کھانے کے ہی خیال رہتے ہیں، رہی سہی کسر سوشل میڈیا نے نکال دی۔ بَس موبائل ہاتھ میں ہے، دُنیا جہان سے بےنیاز بس اس میں لگے ہوئے ہیں *فیس بُک(Facebook) *یُوٹیوب(YouTube) *اِنْسٹَا گرام (Instagram) وغیرہ پر فضول پوسٹیں دیکھتے رہتے ہیں، گُنَاہوں بھری ریلز (Reels)دیکھتے رہتے ہیں، ٹِک ٹاک (Tik Tok)پر ویڈیوز دیکھتے رہتے ہیں، فضول میں سکرولنگ کرتے رہتے ہیں، کئی کئی گھنٹے ان فضولیات بلکہ گُنَاہوں بھرے کاموں میں گزر جاتے ہیں، نہ دُنیا کا کوئی فائدہ اُٹھایا، نہ آخرت کی کچھ تیاری کی، یُوں دُنیا بھی برباد، آخرت بھی تباہ...!!
نہ خدا ہی ملا نہ وِصالِ صَنَم نہ اِدھر کے رہے نہ اُدھر کے رہے
یعنی سوشل میڈیا میں گم ہو کر ایسے بےخبر ہو گئے کہ نہ دُنیا کا کوئی فائدہ لِیَا، نہ آخرت کمائی، بس یونہی اپنے قیمتی لمحات کو آگ لگا ڈالی۔ کاش! ہمیں احساس ہو جائے اور ہم اپنا وقت نیک کاموں میں گزارنے والے بن جائیں۔
کچھ ایسا ہو کرم ماہِ رسالت یارسولَ اللہ! کروں اللہ کی دل سے عبادت یارسولَ اللہ!([1])
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! میں یہ ہر گز نہیں کہتا کہ سوشل میڈیا کے صِرْف نقصان ہی نقصان ہیں، یقیناً اس کے فائدے بھی بہت ہیں*سوشل میڈیا کے ذریعے رابطوں میں بہت آسانی ہو گئی ہے *ہم دُور بیٹھے اپنے رشتے داروں سے رابطے میں رہتے ہیں *خیر خیریت معلوم کرنے میں آسانی ہوتی ہے *اس کے ذریعے ہفتوں، مہینوں کے کام گھنٹوں