Book Name:Hum Aur Social Media
سے ڈراتا ہے۔ یہ سُن کر عبدُ الْمَلِک بن مَرْوَان نے پھر رونا شروع کر دیا۔ پِھر جب افاقہ ہوا تو پوچھا: اللہ پاک کا فرمان ہے:
مَّا عَمِلَتْ مِنْ خَیْرٍ مُّحْضَرًا ﳝ- وَّ مَا عَمِلَتْ مِنْ سُوْٓءٍۚۛ- (پارہ:3،آلِ عمران:30)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان: اپنے تمام اچھے اور بُرے اعمال اپنے سامنے موجود پائے گا۔
اس کا کیا مطلب ہے؟ فرمایا: روزِ قیامت ہر چھوٹا اور ہر بڑا گُنَاہ بندے کے سامنے کر دیا جائے گا۔ یہ سُن کر عبدُ الْمَلِک بن مَرْوَان پِھر رویا، یہاں تک کہ اس پر بےہوشی طاری ہو گئی، جب ہوش آیا تو کہا: اللہ پاک کی قسم! جو اس آیتِ کریمہ میں غور کرے، پِھر بھی اللہ پاک کی نافرمانی کرتا رہے، بےشک وہ بڑی گمراہی میں ہے۔([1])
خُدائے قَہّار ہے غضب پر، کُھلے ہیں بدکاریوں کے دفتر
بچا لو آ کر شفیعِ مَحْشَر تمہارا بندہ عذاب میں ہے([2])
اللہ پاک ہم پر کرم فرمائے! کاش! ہم اپنے وقت کی قدر کرنے، اپنا یہ قیمتی اثاثہ نیک کاموں میں گزارنے والے بن جائیں۔
پیارے اسلامی بھائیو! سوشل میڈیا کے بڑے بڑے نقصانات میں سے ایک بڑا نقصان یہ ہے کہ اس کے ذریعے آنکھوں کے گُنَاہ بھی بڑھ گئے ہیں، کانوں کے گُنَاہ بھی بڑھ گئے ہیں۔ بس یُوٹیوب، فیس بُک وغیرہ کھولنے کی دَیر ہوتی ہے، بدنگاہیاں شروع ہو جاتی ہیں۔ اب تو یہ حالت ہے کہ کوئی اچھی بھی چیز چلائیں، نعتِ پاک چلائیں، بیانات چلائیں، شروع میں