Siddique e Akbar Ki Jan Nisariyan

Book Name:Siddique e Akbar Ki Jan Nisariyan

ہے، بُوڑھے ماں باپ کی طرف بھی دھیان نہیں گیا، سب سے پہلے کچھ خیال آیا ہے تو یہ آیا ہے کہ میرے مَحْبُوب  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کی حالت کیسی ہے؟

حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ کو ہوش آیا تو آپ کی والدہ اُمُّ الخیر کھانا لے آئیں، آپ نے کھانے سے بھی اِنْکار کر دیا، صِرْف ایک ہی تمنّا تھی، محبوب  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کی حالت کیسی ہے؟چنانچہ معلومات کی گئیں، پتا چلا؛ رسولِ اکرم  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  بخیر و عافیت ہیں۔ عاشقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ کو بتایا گیا لیکن یہ عاشِق کا دِل تھا، صِرْف سُن کر چین کیسے پا سکتا تھا، فرمایا: خُدا کی قسم! میں جب تک محبوبِ ذیشان  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کی زیارت نہ کر لُوں، نہ کچھ کھاؤں گا، نہ پیوں گا۔ آخر آپ کی یہ عاشقانہ ضِدْ پُوری کی گئی، آپ کی والدہ آپ کو لے کر محبوبِ ذیشان  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کی خِدْمت میں پہنچیں، عاشقِ اکبر حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ نے دِل کے چین  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  کو دیکھا تو بےتابانہ آپ سے لپٹ کر رونے لگے۔ عاشِق کو روتا دیکھ کر وہاں موجود سب صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم بھی رونے لگے۔ پِھر حضرت صِدیق اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ نے عرض کیا: یارسول اللہ  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  ! یہ میری اَمِّی ہیں، ابھی تک مسلمان نہیں ہوئیں، ان کے لئے دُعائے ہدایت فرما دیجئے! شاہِ خیر الانام  صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  نے ان کو اسلام کی دعوت دی تو الحمد للہ! وہ اسی وقت کلمہ پڑھ کر مسلمان ہو گئیں۔([1])

پیارے اسلامی بھائیو! یہ ہیں قربانیاں...!! آج ہم اگر دِین کی خاطِر کچھ چھوٹی موٹی قربانی دے بھی لیں*چار پیسے دِین کے لئے خرچ کر لیں*سنتیں اپنائیں اور اس پر چار طعنے سننے پڑ جائیں*داڑھی رکھنے پر کسی کی جلی کٹی باتیں سننی پڑ جائیں تو یقین کیجئے! یہ تَو کچھ


 

 



[1]... البدایہ و النہایہ، فصل اول من اسلم...الخ، جز:3، جلد:2، صفحہ:34-35۔