Shab e Meraj Aur Deedar e Ilahi

Book Name:Shab e Meraj Aur Deedar e Ilahi

جب پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ اللہ پاک کی بارگاہ میں حاضِر ہوئے تو رَبِّ کائنات نے فرمایا: مَحْبُوب ! جو چاہیں مانگ لیجئے! سُوال آپ کا، عطا ہماری ہو گی۔

اب محبوبِ خُدا  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے مانگنا تو تھا مگر ذرا نازِ محبّت کا اِظْہار کیا، عرض کیا: *یا اللہ پاک! فرشتوں سے سجدہ تو حضرت آدم عَلَیْہ ِالسَّلام کو کروایا گیا ہے، میں اب کیا مانگوں؟ رَبّ کریم نے فرمایا: پیارے مَحْبُوب! اَصْل میں تو آپ کا نُور اُن کی پیشانی میں روشن تھا، اسی لئے انہیں سجدہ کروایا گیا *عرض کیا: اِلٰہی! میں اب کیا مانگوں...!! بلند مقام پر تو حضرت ادریس عَلَیْہ ِالسَّلام کو فائِز فرمایا گیا ہے۔ ارشاد ہوا: مَحْبُوب! انہیں آسمانوں میں بلند مقام پر اسی لئے رکھا گیا تاکہ آج کی رات وہ آپ کا اِستقبال کریں *عرض کیا: مولیٰ! حضرت نُوح عَلَیْہ ِالسَّلام کو نَجِیُّ اللہ بنایا جا چکا ہے۔ فرمایا: مَحْبُوب! انہوں نے آپ ہی کے وسیلے سے دُعا کی تھی، اسی لئے ان کی دُعا قبول کی گئی*عرض کیا: مولیٰ! خلیل تو حضرت ابراہیم عَلَیْہ ِالسَّلام کو بنایا گیا ہے؟ ارشاد ہوا: پیارے مَحْبُوب! آپ کا نُور ان کی پیشانی میں روشن تھا، اسی لئے انہیں یہ مقامات عطا کئے گئے *عرض کیا: اے مالِکِ کریم! تُو نے کلیم تو حضرت موسیٰ عَلَیْہ ِالسَّلام کو بنایا ہے۔ فرمایا: مَحْبُوب ! انہیں طُور پہاڑ پر ہمکلامی کا شرف بخشا گیا تھا، آپ کو معراج پر بُلا کر بےپردہ کلام کا شرف بخشا جا رہا ہے*عرض کیا: مولیٰ! بےمثال بادشاہت تو حضرت سلیمان عَلَیْہ ِالسَّلام کو عطا کی گئی ہے، ارشاد ہوا: مَحْبُوب! آپ کو مقامِ محمود عطا کیا گیا ہے۔

یہ گویا پیارے آقا  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی طرف سے اِظْہار تھا کہ اے مالِکِ کریم سب سے اُونچا رُتبہ، سب سے زیادہ شانیں، سب سے زیادہ عظمتیں تو مجھے ہی عطا کی گئی ہیں، اب مانگنےکو باقی رہ ہی کیا گیا ہے، اس لئے میں اپنے لئے کچھ نہیں مانگتا، ہاں! ایک چیز ہے جو مانگنی ہے، وہ کیا ہے؟ روایت میں ہے: محبوبِ کریم  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے عرض