7 ستمبر یومِ تحفظِ عقیدہ ختمِ نبوتﷺ

کلاس روم

7 ستمبر یومِ تحفظِ عقیدۂ ختمِ نبوت

*مولانا حیدر علی مدنی

ماہنامہ ستمبر 2024

بچے الگ الگ اور ٹولی) (Group کی شکل میں کلاس کی طرف آ رہے تھے اور سبھی اس بات پر حیران ہو رہے تھے کہ آج سر بلال ان سبھی سے پہلے کلاس میں اپنی کرسی پر موجود تھے، نہ صرف پہلے سے موجود تھے بلکہ انہوں نے بچّوں کے آنے سے پہلے وائٹ بورڈ پر شاید آج کا سبق بھی لکھ دیا تھا لیکن اندر آ کر دیکھنے سے پتا چلتا تھا کہ سبق نہیں بلکہ شاید آج کے سبق کی ہیڈنگ سر بلال نے بڑے  اور خوش خط انداز میں لکھی ہوئی تھی۔ بچے آتے اور سلام کر کے اپنی اپنی جگہ بیٹھتے جاتے، جب سبھی بچے آ چکے تو سر بلال کے ساتھ مل کر سبھی بچوں نے کھڑے ہو کر ادب کے ساتھ حضور جانِ عالَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کی بارگاہ میں درود شریف کا تحفہ پیش کیا۔ درود شریف کے بعد جب سبھی بچے اپنی اپنی جگہ پر بیٹھ گئے تو کلاس مانیٹر محمد معاویہ کہنے لگے: سر یہ وائٹ بورڈ پر کیا لکھا ہوا ہے؟

سر بلال: ارے بچو، اردو میں لکھا ہوا ہے آپ پڑھ کر بتائیں کیا لکھا ہوا ہے؟

محمد معاویہ: یومِ تحفظِ عقیدۂ ختمِ نبوت۔ لیکن سر اس کا مطلب کیا ہے؟

سر بلال: جی بیٹا اب آپ نے صحیح سوال کیا ہے، لیکن پہلے مجھے یہ بتائیں کہ آپ میں سے کس کس کو  ختمِ نبوت کا پتا ہے؟

کافی سارے بچوں کے ہاتھ کھڑے ہو گئے تھے تو سر سے اجازت ملنے پر اسید رضا بولے: سر ختمِ نبوت کا مطلب ہے کہ ہمارے پیارے نبی حضرت محمدِ مصطفےٰ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم اتنا کہہ کر اسید رکے اور اپنے دونوں ہاتھ کے انگوٹھوں کو چوم کر آنکھوں سے لگایا، پھر بولنا شروع کیا: اللہ پاک کے آخری نبی ہیں، اب قیامت تک آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے بعد کوئی اور دوسرا نبی نہیں آ سکتا یہی ہر مسلمان کا ایمان ہے۔

شاباش اسید بیٹا، آپ نے پچھلی کلاس کا سبق یاد رکھا ہوا ہے بھولے نہیں ہیں، سر بلال نے مسکراتے ہوئے کہا۔ بچو! آج سے چودہ سو سال پہلے قراٰن مجید میں اللہ پاک نے ہمارے پیارے آقا صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے آخری نبی ہونے کی خوشخبری سنا دی تھی  اور ہمارے پیارے نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے بھی بہت سی احادیثِ مبارکہ میں اپنے آخری نبی ہونے کا بتایا تھا اور  ساتھ ہی ساتھ مسلمانوں کو خبردار کرنے کے لئے یہ بھی بتا دیا تھا کہ آپ صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کے بعد کچھ فسادی لوگ آئیں گے اور نبی ہونے کا جھوٹا دعویٰ  (False claim) کریں گے، لہٰذا ہوشیار رہنا اور ایسے کسی بھی شخص کی بات کا یقین مت کرنا۔

لیکن سر یہ یومِ تحفظ کیا ہے؟  کامران نے پوچھا ۔

سر بلال: جی جی بیٹا اسی طرف آ رہا ہوں، جیسا کہ ہمارے نبی صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے سچی خبر دی تھی کہ کچھ لوگ نبی ہونے کا دعویٰ کریں گے لہٰذا اسلام کی چودہ سو سالہ تاریخ میں وقفے وقفے سے کچھ لوگ یہ جھوٹا دعویٰ کرتے رہے لیکن امتِ مسلمہ نے کبھی انہیں قبول نہ کیا۔ پاکستان بننے سے پہلے کی بات ہے کہ اسلام کے دشمنوں نے ہمارے برصغیر (Sub continent) میں بھی ایک ایسا شخص مشہور کروایا جس نے نبوت کا جھوٹا دعویٰ کیا۔ اسلام کے سچے علما نے اسی وقت لوگوں کو خبردار کرتے ہوئے اس سے دور رہنے کی نصیحت کی، دن مہینے سال گزرتے گئے آخر کار پاکستان بن گیا   لیکن ساتھ ہی ساتھ اسلام دشمنوں کی مدد سے اس جھوٹے نبی کے ماننے والے بھی مضبوط ہو گئے۔ یہاں تک کہ اللہ و رسول کے نام پر بننے والے ملک  میں بھی انہوں نے اپنے جھوٹے مذہب کی تبلیغ شروع کر دی بلکہ خود کو مسلمان کہلوانا شروع کر دیا۔

لیکن سر ہمارا تو اسلامی ملک ہے تو کسی نے انہیں روکا نہیں ؟ معاویہ نے پوچھا۔

سر بلال: جی بیٹا ہمارے مسلمان بھائیوں نے پہلے انہیں سمجھا کر روکنا چاہا لیکن وہ لوگ باز نہیں آئے الٹا ایک بار تو انہوں نے مسلمانوں کی ٹرین پر حملہ کرتے ہوئے کئی سچے مسلمان طلبہ کو شہید کر دیا تھا۔ یہ دیکھ کر سارے ملک میں بے چینی پھیل گئی اور پھر جیسے علمائے کرام نے پاکستان بنانے کے لئے امت کی راہنمائی کی تھی تو اب پاکستان کو اسلام دشمنوں سے بچانے کے لیے دوبارہ امت کی راہنمائی کی اور ہمارے علما نے قومی اسمبلی (Natinol assembly)میں یہ قرار داد پیش کی، جس کے نتیجے میں ایسے لوگوں پراپنے باطل نظریات کے لئے اسلام کا نام استعمال کرنے پر پابندی لگا دی گئی اور آپ کو پتا ہے جس دن یہ قانون پاس ہوا تھا وہ 7 ستمبر 1974ء تھا بس اسی کی یاد میں ہم ہر سال یومِ تحفظِ عقیدۂ ختمِ نبوت مناتے ہیں تاکہ ہمیں اس کی تاریخ بھی پتا ہو اور اس دن ہم پھر سے ساری دنیا کو بتا دیں کہ 

محمدِ مصطفےٰ                                                                                           سب سے آخری نبی

احمدِ مجتبےٰ                                                        سب سے آخری نبی

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

*(مدرس جامعۃ المدینہ، فیضان آن لائن اکیڈمی)


Share