عورت نا محرم سے کان چھدوا سکتی ہے؟

اسلامی بہنوں کے شرعی مسائل

*مفتی ابو محمد علی اصغر عطّاری مدنی

ماہنامہ ستمبر 2024

 (1) عورت نا محرم سے کان چھدوا سکتی ہے؟

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا بالغہ عورت اپنے کان کسی غیر محرم سے چھدواسکتی ہے؟  جبکہ وہ غیر محرم زیادہ عمر کا ہو۔ شریعت اس بارے میں ہماری کیا رہنمائی کرتی ہے؟

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

عورت کے کان بھی اعضائے ستر میں داخل ہیں، اور اجنبی مرد کا بلاضرورتِ شرعیہ کسی بالغہ عورت یا مشتہاۃ (قابلِ شہوت) لڑکی کے اعضائے ستر کو دیکھنا یا اُن اعضاء کو چھونا سخت ناجائز و حرام ہے، احادیثِ مبارکہ میں اس کی شدید مذمت  بیان ہوئی ہے۔ واضح ہوا کہ  عورت کا بڑی عمر کے اجنبی مرد سے بھی کان چھدوانا بلاشبہ ناجائز و حرام ہے، اس صورت میں مرد و عورت دونوں ہی گنہگار ہوں گے اور اُن پر توبہ کرنا لازم ہوگا۔

نامحرمہ کو چھونے سے متعلق نبیِّ اکرم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم کا فرمانِ عبرت نشان المعجم الکبیر میں کچھ یوں مذکور ہے:”لان ‌يطعن ‌في ‌رأس ‌أحدكم بمخيط من حديد خير له من أن يمس امراة لا تحل له“ یعنی تم میں سے کسی کے سر میں لوہے کا سُوا (بڑی سوئی) چبھو دیا جائے، یہ اِس سے زیادہ بہتر ہے کہ وہ کسی ایسی عورت کو چھوئے جو اُس کے لئے حلال نہ ہو۔

(المعجم الکبیر للطبرانی،20/211،حدیث:486-فتح القدير على الھدایۃ، 1/262-فتاوٰی رضویہ،22/239، 240-بہارِ شریعت،3/446 ملتقطاً)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

(2) انسانی دودھ  سے متعلق مسائلِ شرعیہ

سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ  میرے بچے نے حال ہی میں دودھ پینا چھوڑا ہے۔کبھی کبھار ایسا ہوتا ہے کہ خود بخود   بریسٹ سے دودھ آنے لگ جاتا ہے۔تو کیا ایسی صورت میں وضو ٹوٹ جائے گا اور  کپڑے ناپاک ہوجائیں گے؟        

بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَۃَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ

پوچھی گئی صورت میں نہ  وضو ٹوٹے گا اور نہ ہی کپڑے ناپاک ہوں گے۔کیونکہ قوانینِ شرعیہ کی روشنی میں وضو یا غسل واجب کرنے والی اور کپڑوں کو ناپاک کرنے والی  چیز کا  حدث و نجس ہونا ضروری ہے جب کہ فقہائے کرام کی تصریحات کے مطابق انسانی دودھ پاک ہے،نجس نہیں۔(خزانۃ المفتین،1/4مخطوطہ-فتاوٰی رضویہ،1/364)

وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُہٗ اَعْلَم صلَّی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلَّم

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

*(محقق اہل سنت دار الافتاء اہل سنت نور العرفان، کھارا در کراچی)


Share