Book Name:Namaz Mein Khushu Laney Ke 27 Madani Phool
روزی میں بَرَکت کا مضبوط ذَرِیعہ
اِسی راہِ علم کے صفحہ 92پرہے: روزی میں برکت کا مضبوط ترین ذریعہ یہ ہے کہ انسان نماز کو خشوع و خضوع، تَعدیلِ اَرکان(یعنی ارکانِ نماز ٹھہر ٹھہر کرادا کرنے) کا لحاظ کرتے ہوئے اور تمام واجبات اور سنن وآداب کا لحاظ رکھتے ہوئے ہوئے ادا کرے۔([1])
آگ لگ گئی مگر نماز میں مشغول رہے!
تابعی بزرگ حضرت مُسلم بن یَسَار رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ اس قدر توجُّہ کے ساتھ نماز پڑھتے کہ اپنے آس پاس کی کچھ بھی خبرنہ ہوتی، ایک بار نماز میں مشغول تھے کہ قریب آگ بھڑک اٹھی لیکن آپ کو احساس تک نہ ہوا یہاں تک کہ آگ بجھادی گئی۔([2])
(1): مسلمانوں کی پیاری اَمِّی جان حضرتِ بی بی عائشہ صِدِّیقہ رَضِیَ اللہُ عنہا فرماتی ہیں: سرکارِ مدینہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ہم سے اور ہم آپ سے گفتگو کررہے ہوتے لیکن جب نماز کا وقت ہوتا تو(ہم ایسے ہوجاتے) گویا آپ ہمیں نہیں پہچانتے اور ہم آپ کو نہیں پہچانتے۔([3]) (2): پہلے خلیفہ حضرت صِدِّیقِ اکبر رَضِیَ اللہُ عنہ نماز میں ایسے ہوتے گویا (گڑی ہوئی) میخ(کُھونٹی) ہیں۔ (3):بعض صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم رُکوع میں اتنے پُرسکون ہوتے کہ ان پر چڑیاں بیٹھ جاتیں گویا وہ بے جان چیزوں میں سے ہیں۔ (4):بعض صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم فرماتے ہیں: قیامت کے دن لوگ نماز والی کیفیت پر اٹھائے جائیں گے یعنی نماز میں