Book Name:Namaz Mein Khushu Laney Ke 27 Madani Phool

بیان سننے کی نیتیں

حدیثِ پاک میں ہے:اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیَّات اعمال کا دار و مدار  نیّتوں پر ہے۔([1])

اے عاشقان ِ رسول! اچھی اچھی نیتوں سے عمل کا ثواب بڑھ جاتا ہے۔ آئیے! بیان سننے سے پہلے کچھ اچھی اچھی نیتیں کر لیتے ہیں، نیت کیجئے! *رضائے الٰہی کے لئے بیان سُنوں گا *بااَدَب بیٹھوں گا* خوب تَوَجُّہ سے بیان سُنوں گا*جو سُنوں گا، اسے یاد رکھنے، خُود عمل کرنے اور دوسروں تک پہنچانے کی کوشش کروں گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

جُھوٹ مُوٹ نماز پڑھنے والے ڈاکو

کہا جاتا ہے: ایک مرتبہ ڈاکوؤں کی ایک ٹیم کسی ما ل دار آدمی کے مکان میں ڈاکہ ڈالنے کی غرض سے جا گھسی، اِتفاقاً ما ل دار آدمی کی آنکھ کھل گئی، اُس نے شور مچا دیا، اَہل ِ محلّہ جاگ پڑے اور ڈاکو گھبرا کر بھاگ پڑے، محلے والوں نے اُن کا پیچھا کیا، ڈاکو آگے آگے بھاگ رہے  تھے اور پیچھے پیچھے لوگ آرہے تھے۔ راستے میں ڈاکوؤں کو ایک مسجِدنظر آئی، فوراً مسجد میں داخل ہوگئے اورجھوٹ موٹ نماز پڑھنے لگے! لوگ بھی اُن کو تلاش کرتے ہوئے مسجد تک آئے، دیکھا کہ چند آدمی نماز میں مصروف ہیں ، اِن کے علاوہ مسجد میں کوئی نہیں ، کہنے لگے کہ اَفسوس! ڈاکو کہیں نکل گئے۔ چنانچہ وہ لوگ ناکام واپس لوٹ گئے۔ یہ دیکھ کر ڈاکوؤں کا سردار اپنے ڈاکو ساتھیوں سے بولا: اگر آج ہم جھوٹ موٹ نماز کی صورت نہ بناتے تو ضرور پکڑ لئے جاتے، صرف جھوٹ موٹ نماز کی صورت اِختیار کرنے


 

 



[1]...بخاری، کِتَاب بَدءُ الْوَحی، صفحہ:65، حدیث:1۔