Book Name:Namaz Mein Khushu Laney Ke 27 Madani Phool
کی یہ بَرَکت ہے کہ ہم ذِلَّت و رُسوائی سے بچ گئے، اگر ہم حقیقت میں نماز کو دُرُست طور پر اپنا لیں تو اللہ پاک ہمیں دوزخ کی مصیبت سے بھی بچالے گا، اِس لئے میں تو آج سے لُوٹ مار سے توبہ کرتا ہوں اور اللہ پاک کی نافرمانی کی عادَت چھوڑتا ہوں۔ اُس کے ساتھی کہنے لگے: اے ہمارے سَردار ! جب آپ نے توبہ کرلی تو پھر ہم بھی کیوں پیچھے رہیں ! ہم بھی آپ کے ساتھ توبہ میں شریک ہوجاتے ہیں۔ چنانچہ تمام ڈاکوؤں نے سچّے دِل سے توبہ کی ، اور اُن کا شمارپرہیزگارلوگوں میں ہونے لگا۔([1])
ہر عبادت سے برتَر عبادت نماز ساری دولت سے بڑھ کر ہے دولت نماز
قلبِ غمگین کا سامانِ فرحت نماز ہے مریضوں کو پیغامِ صحت نماز
نارِ دوزخ سے بیشک بچائے گی یہ رَبّ سے دِلوائے گی تم کو جنّت نماز
پیارے آقا کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہے یہ قلبِ شاہِ مدینہ کی راحت نماز
بھائیو! گر خُدا کی رضا چاہئے آپ پڑھتے رہیں باجماعت نماز
آؤ! مسجد میں جھک جاؤ رَبّ کے حُضُور تم کو دِلوائے گی حق سے رِفعت نماز
یاخُدا! تجھ سے عطّاؔر کی ہے دُعا مصطفےٰ کی پڑھےپیاری اُمّت نماز
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! کیا شان ہے پیاری نماز کی...!! اندازہ لگائیے! اُن ڈاکوؤں نے *اللہ پاک کی رضا کے لئے نہیں بلکہ خُود کو گرفتاری سے بچانے کے لئے *باقاعِدہ نماز نہیں پڑھی بلکہ نماز جیسی صُورت اختیار کی، یعنی جیسے نماز میں قیام کرتے ہیں، رکوع اور