Book Name:Namaz Mein Khushu Laney Ke 27 Madani Phool
سُنّت سے محبت کی اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا۔([1])
سینہ تیری سُنّت کا مدینہ بنے آقا! جنت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا
قرآنِ پاک کی تلاوت کرنا سُنَّت ہے
2فرامینِ آخری نبی، رسول ہاشمی صَلّی اللہُ عَلَیْہ وآلِہ وسَلَّم: (1):میری اُمَّت کی اَفْضَل عبادت تلاوتِ قرآن ہے([2])(2):جو رات کو 200 آیات تِلاوت کرے، اس کا نام عبادت گزاروں میں لکھ دیا جائے گا اور جو 400 آیات کی تِلاوت کرے، اس کے لئے ایک قِنْطَار اَجْر لکھ دیا جائے گا، ایک قِنْطَار 120 قیراط کے برابر ہے اور ایک قیراط اُحُد پہاڑ جتنا ہے۔([3])
اے عاشقانِ رسول! قرآنِ کریم کی تِلاوت کرنا سُنَّت ہے۔ ہمارے پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کثرت سے قرآنِ کریم کی تلاوت فرمایا کرتے تھے *حضرت عائشہ صدیقہ رَضِیَ اللہُ عنہا فرماتی ہیں: کوئی چیز آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو تِلاوت سے نہ روکتی تھی *آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم رات کی نماز میں کبھی کبھی پُوری سُورَۂ بقرہ اور سُورَۂ آلِ عمران کی تلاوت فرمایا کرتے تھے *روزانہ رات کو سُوْرَۂ سجدہ، سُورَۂ ملک، سُورَۂ بنی اسرائیل، سُورَۂ زُمَر، سُوْرَۂ کافرون، سُوْرَۂ فلق اور سُوْرَۂ ناس کی تلاوت کر کے سویا کرتے تھے۔
اللہ پاک ہمیں بھی خوب تِلاوتِ قرآن کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمِیْن بِجَاہِ