Book Name:Namaz Mein Khushu Laney Ke 27 Madani Phool
سجدہ کرتے ہیں، انہوں نے جھوٹ موٹ میں یہ انداز اختیار کیا، چونکہ یہ مسجد میں آ گئے تھے، گرفتاری کے ڈر سے ہی سہی، جھوٹ موٹ میں ہی سہی، رَبِّ کریم کے حُضُور کھڑے تو ہو گئے تھے، بس اسی پر اللہ پاک کی رحمت جوش میں آئی اور ان ڈاکوؤں کو تَوبہ کی توفیق عطا کر دی گئی....!!
یہ یقیناً رَبِّ رحمٰن و رحیم کی عَطا ہے* جو جتنا اُس کے حُضُور حاضِر ہوتا ہے*جتنا اس کی بارگاہ میں جھکتا ہے*جتنا اس کی طرف دِل لگاتا ہے، اسے اُتنا ہی نوازا جاتا ہے۔ اس میں ہمارے لئے سبق ہے کہ جب جُھوٹ مُوٹ نماز کی شکل بنانے والوں کو رَبّ کی رحمت نے مَحروم نہ چھوڑا تو ہم اگر اللہ پاک کی رضا کے لئے، جُھوٹ مُوٹ نہیں بلکہ سَچ مُچ نماز پڑھنے کی عادَت بنائیں تو کیا کچھ کرم نوازیاں نہیں ہوں گی...!!
اللہ پاک ہمیں اچھے انداز میں نمازیں پڑھنے کی توفیق نصیب فرمائے۔ آئیے! اچھے انداز سے نماز پڑھنے کی برکت پر ایک واقعہ سنتے ہیں:
ایک عاشقِ مَجازی کا عجیب واقعہ
حضرت عبدالرحمن صَفَّوری رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ نے نُزہَۃُ الْمَجالِس میں ایک عجیب وغریب واقعہ لکھا ہے، جس کا خُلاصہ یہ ہے کہ ایک شخص کسی عورت پر عاشق ہوگیا،آخِر کار ہمَّت کرکے اُس نے ایک خط میں اُس عورت پر اپنے عشق کا اِظہار کر دیا۔ وہ خاتون نہایت شریف خاندان سے تعلق رکھتی تھی، خط کی وجہ سے پریشان ہوگئی چونکہ شادی شدہ بھی تھی، کچھ سوچ سمجھ کر وہ خط اپنے شوہر کی خدمت میں پیش کر دیا۔ اُس کا شوہر ایک مسجد کا امام تھا اور نہایت پرہیزگار ہونے کے ساتھ سا تھ کافی سمجھدار بھی تھا، اُسے اپنی زَوجہ پر