Book Name:Namaz Mein Khushu Laney Ke 27 Madani Phool

چاہتے ہیں تو سب سے پہلے گناہوں سے پرہیز کیجئے، گناہ خشوع کی راہ میں بہت بڑی رکاوٹ ہیں ، گناہ پر قائم رہتے ہوئے خشوع حاصل نہیں ہوسکتا۔

دلوں کو نرم کرنے والے کام

اگر دل میں نرمی و خشوع لانا چاہتے ہیں *تونیکیوں کی کثرت کیجئے اور *ایک عَظِیمُ الشَّان نیکی تلاوتِ قرآن بھی ہے *تِلاوت کے سبب دل نرم ہوتا ہے * لوگوں کے ساتھ بھلائی کرنا بھی دل کی نرمی کا باعث ہے * ایک شخص نے بارگاہِ رسالت میں دل کی سختی کی شکایت کی تو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے ارشاد فرمایا: اگر تم چاہتے ہو کہ تمہارا دل نرم ہوجائے تو مسکینوں کو کھانا کھلاؤ اور یتیم کے سر پر ہاتھ پھیرو۔([1])

دل کی سختی کیسے دُور ہو؟

مسلمانوں کی پیاری اَمّی جان حضرت عائشہ صِدِّیقہ رَضِیَ اللہُ عنہا سے ایک خاتون نے دِل کی سختی کی شکایت کی تو آپ نے اِرشاد فرمایا: موت کو کثرت سے یاد کیا کر تیرا دِل نرم ہو جائے گا۔ جب اس عورت نے ایسا کیا تو اس کا دِل نرم ہو گیا۔ پس اس نے اُمُّ المؤمِنین حضرت عا ئشہ صِدِّیقہ رَضِیَ اللہُ عنہا کا شکریہ ادا کیا۔ ([2])

اللہ کے نزدیک سورج سے زیادہ روشن چہرہ کس کا ہوگا؟

ایک حدیث ِ قُدسی میں اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: میں ہر نمازی کی نماز قبول نہیں فرماتا بلکہ میں اُس کی نماز قبول کرتا ہوں *جو میری عَظَمت کے پیشِ نظر عاجِزی اِختیار


 

 



[1]... شُعَبُ الْاِیْمَان ،باب فی رحم الصغیر و توقیر الکبیر، جلد:7، صفحہ:472، حدیث:11034۔

[2]... اَلرَّوْضُ الْفَائِق ، صفحہ:23۔