Book Name:Namaz Mein Khushu Laney Ke 27 Madani Phool
اس وقت) نظر سینے پر ہو *سجدے میں جا کر ناک کی طرف ہو *اَلتَّحِیَّات میں بیٹھیں تو نظر جھولی میں رکھیں، یُوں پُورے اطمینان کے ساتھ، بھرپُور تَوَجُّہ کے ساتھ نماز پڑھیں۔ اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! لُطف بھی آئے گا اور نماز کی نورانیت بھی نصیب ہو گی۔
حضرت عُقْبَہ بن عامِر رَضِیَ اللہُ عنہ بیان کرتے ہیں : میں نے اللہ پاک کے پیارے حبیب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو دیکھا کہ آپ کھڑے ہو کر لوگوں سے یہ ارشاد فرما رہے تھے: جو مسلمان اچھی طرح وُضو کرے پھرظاہر و باطن کی یکسوئی کے ساتھ 2رکعتیں ادا کرے تو اُس کے لئے جنّت واجب ہو جاتی ہے۔([1])
حضرت ابوہُریرہ رَضِیَ اللہُ عنہ بیان کرتے ہیں کہ سَروَرِ دو جہان صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا فرمانِ عالی شان ہے: جب بندہ نماز کے لئے کھڑا ہوتا ہے تو وہ اللہ پاک کی بارگاہ میں حاضِر ہوتا ہے،جب وہ اِدھر اُدھردیکھتا ہے تو اللہ پاک ارشاد فرماتا ہے: تو کس کی طرف دیکھ رہا ہے؟ کیا مجھ سے بہتر کی طرف دیکھ رہا ہے؟اے اِبنِ آدم(یعنی اے آدمی!) میری طرف مُتَوجِّہ ہوجا!میں اُس سے بہتر ہوں، جس کی طرف تو دیکھ رہا ہے۔([2])
نَماز میں اِدھر اُدھر دیکھنے سے رَحمت کا پِھرجانا
حضرت ابوذر رَضِیَ اللہُ عنہ بیان کرتے ہیں : رسولِ انور، محبوبِ ربِّ اکبر صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم