Book Name:Namaz Mein Khushu Laney Ke 27 Madani Phool
اللہ پاک کے آخری نبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا فرمانِ عالیشان ہے: لوگوں میں سب سے بَدتَر چور وہ ہے، جو اپنی نماز میں چوری کرتا ہے۔ صحابۂ کرام علیہمُ الرّضوان نے عرض کی : یا رسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! کوئی شخص اپنی نماز میں کس طرح چوری کرسکتا ہے؟ تو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے ارشاد فرمایا : جو اس کے رُکوع و سجود پورے نہیں کرتا۔([1])
حضرت عبدالرحمٰن رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: نبی کریم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے کوّے کی سی ٹھونگ (یعنی چونچ)مارنے اور دَرِندے کی طرح ہاتھ بچھانے سے منع فرمایا۔([2])
یعنی ساجِد(سجدہ کرنے والا) سجدہ ایسے جلدی جلدی نہ کرے جیسے کوّا زمین پر چونچ مار کر فوراً اُٹھا لیتا ہے اور سجدے میں کہنیاں زمین سے نہ لگائے جیسے کتا ، بھیڑیا وغیرہ بیٹھتے وَقت لگا لیتے ہیں۔ ([3])
نماز میں جلدی مچانے کے نقصانات
خادمِ نبی، حضرتِ اَنس بن مالِک رَضِیَ اللہُ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ پاک کے پیارے نبی، مکی مَدَنی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کا فرمانِ عالی شان ہے: جو نمازیں اپنے وقت میں ادا کرے اور نمازکے لئے اچھی طرح وُضو کرے اور اس کے قیام، خشوع، رُکوع وسجود(یعنی سجدے) پورے کرے تو اس کی نماز سفید اور روشن ہو کر یہ کہتی ہوئی نکلتی ہے: اللہ پاک تیری