Book Name:Namaz Mein Khushu Laney Ke 27 Madani Phool
پورا اِعتماد (یعنی بھروسا) تھا۔ لہٰذا اُس خط کے جواب میں اپنی زوجہ ہی کی معرفت اُس نے یہ جواب دِلوایا کہ فُلاں مسجد میں فلاں اِمام کے پیچھے بغیر ناغے کے 40دن پانچوں نمازیں باجماعت ادا کرو، پھر آگے دیکھا جائے گا۔اُس عاشق نے پابندی سے نمازِ باجماعت شروع کردی۔ جُوں جُوں دِن گزرتے گئے، نماز کی برکتیں اُ س پر ظاہر ہوتی چلی گئیں۔ جب 40دن گزر گئے تو اُس کے دل کی دُنیا ہی بدل چکی تھی چنانچہ اس نے یہ پیغام بھیج دیا:( محترمہ! نماز کی بَرَکت سے میری آنکھ کُھل گئی ہے، میں مَعَاذَ اللہ حرام کاری کے خواب دیکھتا تھا لیکن اللہ کریم کا کروڑ ہا کروڑ شکر کہ اُس نے مجھے تیری محبّت سے چھٹکارا عنایت فرمادیا ہے۔ الحمد للہ!)میں نے اپنی بُری نِیّت سے توبہ کرلی ہے اور تجھ سے بھی معافی کا طلب گار ہوں۔ جب اُس نیک خاتون نے اپنے شوہر کو یہ پیغام سنایا تو اُس کی زبان سے بے ساختہ (یعنی ایک دم)یہ جاری ہوگیا: صَدَقَ اللّٰہُ الْعَظِیْمُ فِیْ قَوْلِہٖ (یعنی ربِّ عظیم نے اپنے اس ارشاد میں بالکل سچ فرمایا ): ([1])
اِنَّ الصَّلٰوةَ تَنْهٰى عَنِ الْفَحْشَآءِ وَ الْمُنْكَرِؕ- (پارہ:21، العنکبوت:45)
ترجمہ کنزُ العِرفان: بیشک نماز بے حیائی اور بُری بات سے روکتی ہے۔
اے نماز کی برکتوں کے طلب گار پیارے اسلامی بھائیو!دیکھاآپ نے؟ نماز کی بَرکت سے ایک عاشقِ مجازی سیدھے رستے پر آگیا اور اُس کے دل میں مالِکِ حقیقی کا عشق موجیں مارنے لگا اور اُسے سکونِ قلب حاصِل ہوگیا۔ واقعی اللہ پاک اور اُس کے پیارے حبیب صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی محبت ہی ایسی ہے کہ جس خوش نصیب کو نصیب ہوجائے وہ پھر کسی اور سے دل لگا ہی نہیں سکتا۔
محبت میں اپنی گما یاالٰہی! نہ پاؤں میں اپنا پتا یاالٰہی!