Book Name:Hajj Ka Sawab Dilanay Walay Amal

جھوم کر خوب کروں خانۂ کعبہ کا طواف     پِھر مدینے کو چلوں گنبدِ خضریٰ دیکھوں

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                               صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

اے عاشقانِ رسول! حج کے ایام قریب ہیں*خوش بخت لوگ جنہیں حج کی سعادت کا پیام مل چکا ہے*وہ حج کی تیاریوں میں مَصْروف ہوں گے*قافلے سوئے حرم روانگی کو تیار ہوں گے *اللہ پاک ہمیں بھی یہ عظیم سعادت نصیب کرے*ہم بھی اِحْرام باندھیں *حرمِ پاک پہنچیں*کعبہ مُقَدّسہ کی خوبصورت مہکی مہکی فضاؤں میں سانس لینے کی سعادت ملے*کعبہ شریف کے پُر نور نظاروں سے آنکھیں ٹھنڈی کر پائیں*کبھی مُلتَزَم(یعنی خانۂ کعبہ میں وہ حصہ جو دروازۂ کعبہ اور حجرِ اسود کے درمیان واقع ہے اس) کو چُومیں*کبھی حجرِ اَسود کے بوسے لیں*کبھی میزابِ رحمت کے نیچے نفل پڑھنے کی سعادت نصیب ہو* مِنیٰ، عرفات، مُزدَلِفَہ میں جانا اور لَبَّيْك اَللّٰھُمَّ لَبَّيْك کی صدائیں بلند کرنا نصیب ہو جائے۔

یاخدا ایسے اَسباب پاؤں                   کاش مکّے مدینے میں جاؤں

مجھ کو اَرمان حج کا بڑا ہے                   یا خدا تجھ سے میری دُعا ہے([1])

اور امیرِاہلسنت مولانا محمد الیاس عطارقادری دَامَتْ بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہ اللہ پاک کی بارگاہ میں دعا کرتے ہیں:

بڑا حج پہ آنے کو جی چاہتا ہے             بُلاوا اب آ ئیگا کب یا الٰہی!

مَیں مکّے میں آؤں مدینے میں آؤں       بنا    کوئی     ایسا    سَبب    یا   الٰہی!([2])

اللہ پاک ہم سب کو حج اور عمرہ کرنے کی، اور مدینہ مُنَوَّرَہ میں بار بار، بار بار، بار بار باادب


 

 



[1]...وسائلِ بخشش، صفحہ:137۔

[2]...وسائلِ بخشش، صفحہ:107۔