Book Name:Hajj Ka Sawab Dilanay Walay Amal

پیارے آقا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم اور باجماعت نماز

مسلمانوں کی پیاری امّی جان حضرت عائشہ صدیقہ رَضِیَ اللہُ عنہابیان کرتی ہیں: جب سرکارِ مدینہ، راحتِ قلب وسینہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی بارگاہِ عالی میں سخت بیماری حاضر خدمت تھی، حضرتِ بلال رَضِیَ اللہُ عنہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو نماز کی اطلاع دینے کیلئے حاضر ہوئے تو ارشاد فرمایا: ابوبکر سے کہو کہ لوگوں کو نماز پڑھائیں۔ پھر جب حضرت ابوبکر صدیق رَضِیَ اللہُ عنہ نماز پڑھا نے میں مشغول تھے ، اِس دَوران آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اپنی مبارک طبیعت میں کچھ بہتری محسوس فرمائی تواٹھ کر2شخصوں کو سہارا دینے کی سعادت عنایت فرماکر مسجد کی جانب اِس طرح تشریف لے چلے کہ آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے مبارَک قدم زمین پر لگ رہے تھے، حضرتِ ابوبکر صدّیق نے آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی آہٹ(یعنی مبارک قدموں کی آواز) مَحْسُوس کی تو پیچھے ہٹنے لگے، آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے انہیں اِشارہ کیا (کہ پیچھے نہ ہٹو) پھر آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم حضرتِ ابو بکر صدّیق کی بائیں جانب بیٹھ گئے، حضرتِ ابوبکر صدّیق کھڑے ہو کراورآپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم بیٹھ کر نماز پڑھ رہے تھے، حضرتِ اَبُوبکر صدّیق آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی اِقْتِدا میں (یعنی پیچھے نماز ادا) کررہے تھے اور لوگ حضرت ابوبکرصدیق کی (اِقْتِدا کر رہے تھے)۔ ([1])

اعلیٰ حضرت اور باجماعت نماز کا اہتمام

اے عاشقانِ رسول! اِس حکایت سے ہمارے پیارے پیارے آقا، مکّے مدینے والے مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی جماعت کے ساتھ بہت زیادہ دلچسپی کا اظہارہوتا ہے کہ شدید


 

 



[1]...بُخاری، کتاب الاذان،باب الرجل یاتم بالامام...الخ،  صفحہ:237، حدیث:713۔