Book Name:Hajj Ka Sawab Dilanay Walay Amal

کاش! *میرے پاس بھی مال ہوتا*میں بھی یونہی عیش کرتا، یہ للچانا خطرے کی بات ہے، حدیثِ پاک میں صاف بتا دیا گیا کہ وہ مالدار مال ہوتے ہوئے،  جن گُنَاہوں کا بوجھ اپنے سَر ڈال رہا ہے، یہ غریب جس کے پاس مال بھی نہیں ہے، اس سبب سے گُنَاہ کر بھی نہیں رہا ہے مگر اپنی بُری نیت کی وجہ سے یہ اور وہ گنہگار مالدار دونوں جُرم میں برابر ہیں۔

اَلْاَمَان وَالْحَفِیظ...!! اللہ پاک ہمیں مال و دولت کی حرص سے محفوظ فرمائے۔ کاش! ہمیں صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم جیسی نیکیوں والی سوچ نصیب ہو جائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم۔

(2):ذِکْر کیجئے! حج کا ثواب کمائیے!

پیارے اسلامی بھائیو! دوسرا سبق جو اس حدیثِ پاک سے ہمیں سیکھنے کو مِلا، وہ یہ کہ جو بندہ ہر نماز کے بعد تسبیحِ فاطمہ پڑھے، یعنی 33 بار سُبْحٰنَ اللہ، 33 بار اَلْحَمْدُ للہ! اور 34 بار اللہُ اَکْبَر پڑھا کرے، وہ مالداروں کی مالی عبادات (مثلاً حج، زکوٰۃ وغیرہ) والا ثواب حاصِل کرنے میں کامیاب ہو جائے گا۔

سُبْحٰنَ اللہ!اس سے مَعْلُوم ہوا؛ اللہ پاک کا ذِکْر بہت ہی بلند رُتبہ عبادت ہے کہ اس کے ذریعے سے بڑی بڑی نیکیوں کے برابر ثواب مل جاتا ہے۔ کاش! ہمیں کثرت سے اللہ پاک کا ذِکْر کرنے کی توفیق نصیب ہو جائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم۔

باعظمت روزہ دار کون؟

حضرت سَہل بن مُعَاذ رَضِیَ اللہُ عنہ اپنے والد صاحب سے روایت کرتے ہیں: ایک مرتبہ محفلِ نُور سجی تھی، پیارے آقا صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم تشریف فرما تھے، صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم