Saaray Oonchon Se Ooncha Hamara Nabi

Book Name:Saaray Oonchon Se Ooncha Hamara Nabi

یہ باتیں سُننے کے بعد پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰصَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم تشریف لائے، فرمایا: اے میرے صحابہ! میں نے تمہاری ساری باتیں سُن لی ہیں۔ تم کہتے ہو؛ * ابراہیم عَلَیْہ ِ السَّلام اللہ پاک کے خلیل ہیں، یقیناً وہ اِسی شان والے ہیں * تم کہتے ہو؛ موسیٰ عَلَیْہ ِالسَّلام کَلِیْمُ اللہ ہیں، یقیناً وہ اِسی شان والے ہیں * تم کہتے ہو: عیسیٰ عَلَیْہ ِالسَّلام رُوح ُاللہ ہیں، ہاں! وہ اسی شان والے ہیں * تم کہتے ہو: آدم عَلَیْہ ِالسَّلام صَفِیُّ اللہ ہیں، ہاں! ہاں! اُن کی یہی شان ہے اَلَا وَ اَنَا حَبِیْبُ اللہ وَ لَا فَخَر َیعنی اے میرے صحابہ سُن لو! میں اللہ پاک کا حبیب ہوں، میں یہ بات بطور فخر نہیں کہتا * قیامت کے دِن حمد کا جھنڈا میرے ہاتھ ہو گا، میں یہ بات بطور فخر نہیں کہتا * روزِ قیامت سب سے پہلے میں ہی شفاعت فرماؤں گا * میری ہی شفاعت سب سے پہلے قبول ہو گی، میں یہ بات بطور فخر نہیں کہتا * مزید فرمایا: اَنَا اَکْرَمُ الْاَوَّلِیْن وَ الْآخِرِیْنَ وَلَا فَخَر میں اگلے، پچھلوں میں  سب سے بڑھ کر عزّت والا ہوں مگر یہ بات بطور فخر نہیں کہتا۔([1])

اللہ نے مَحْبُوب کو بےمثل بنایا                                                             ممکن ہی نہیں ہو کوئی ہم شانِ مُحَمَّد

مخلوق کو معلوم ہو کیا اُن کی حقیقت                                              رَبّ جانتا ہے شانِ مُحَمَّد

محبوبِ خُدا، حاکِمِ مخلوقِ اِلٰہی                                                                                 مخلوقِ   خُدا    تابِعِ    فرمانِ   مُحَمَّد([2])  

وضاحت: اللہ پاک نے پیارے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو ایسا بے مثال بنایا کہ اُن کے جیسی شان والا کوئی دوسرا ہونا ممکن ہی نہیں، آپ صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی شان مخلوق کو کیا معلوم ہو گی ؟ آپ کی حقیقی شانیں تو آپ کا ربّہی جانتا ہے، پیارے آقا صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اللہ پاک کی مخلوق کے حاکم ہیں، تمام مخلوق آپ کی بات ماننے کی پابند ہے۔


 

 



[1]...ترمذی،  ابواب المناقب عن رسول اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم ، صفحہ:827، حدیث:3625 ۔

[2]...قبالۂ بخشش، صفحہ:130، 131 ملتقطاً۔