Saaray Oonchon Se Ooncha Hamara Nabi

Book Name:Saaray Oonchon Se Ooncha Hamara Nabi

تھا، 3 دِن میں 92 کلومیٹر ہوتے تھے۔ اس 85 ہزار سال کے سَفَر کو اگر ہم اس موٹے موٹے اندازے پر لے کر آئیں تو یہ کُل 95 کروڑ، 14 لاکھ اور تقریباً 34 ہزار کلومیٹر کا سفر بنتا ہے۔ یہ ہم نے ایک اندازے پر سب سے سست رفتار سَفَر نکالا ہے۔

اب دیکھئے! اس وقت سائنسی دَور میں سب سے تیز رفتار چیز جس کو مانا گیا ہے، وہ روشنی ہے۔ روشنی ایک سیکنڈ میں 3 لاکھ کلومیٹر سفر طے کرتی ہے، اب 95 کروڑ کلومیٹر سَفَر روشنی کتنی دَیر میں طَے کرے گی؟ اس کا اندازہ نکالیں تو تقریباً روشنی کو اتنا سفر کرنے میں 53 منٹ لگیں گے۔ پِھر واپسی بھی آنا ہو تو 106 منٹ ہو جائیں گے۔

اللہ اکبر! یہ ایک موٹا اندازہ ہے، دُنیا کی سب سے تیز رفتار چیز اگر لگاتار چلتی رہے تو جس سفر کو تقریباً 2گھنٹے میں طَے کر رہی ہے، پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰصَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے اتنا ہی نہیں بلکہ اِس سے کہیں زیادہ سَفَر آرام آرام سے کیا * راستے میں ٹھہرتے بھی رہے * نمازیں بھی پڑھتے رہے * کبھی نبیوں کی اِمامت کروا رہے ہیں * کبھی فرشتوں کی امامت کروا رہے ہیں * اس طرح آرام آرام سے سَفَر طے کیا، پِھر واپس بھی تشریف لائے مگر رفتار کا عالَم دیکھئے! ابھی بستر مبارک گرم ہے، دروازے کی کنڈی ہِل رہی ہے، یعنی دُنیا کی سب سے تیز رفتار چیز کو جس سفر میں 2 گھنٹے لگ رہے ہیں، آمنہ کے لالصَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم اس سے کہیں زیادہ سَفَر طَے کر کے چند سیکنڈ میں واپس بھی تشریف لے آئے ہیں۔

سُبْحٰنَ اللہ! کیا خُوب کہا اعلیٰ حضرت رَحمۃُ اللہ عَلَیْہ نے...!! لکھتے ہیں:

شانِ خدا! نہ ساتھ دے، اُن کے خِرام کا وہ بَاز

سِدْرَہ    سے    تا     زمیں     جسے    نَرْم     سِی     اِک     اُڑان     ہے([1])


 

 



[1]...حدائقِ بخشش، صفحہ:179۔