Saaray Oonchon Se Ooncha Hamara Nabi

Book Name:Saaray Oonchon Se Ooncha Hamara Nabi

ہیں: (اگرچہ نبوت کسبی نہیں ہے، اعمال سے حاصِل نہیں کی جا سکتی، یہ خاص اللہ پاک کا انتخاب ہے، البتہ) رَبِّ کریم جنہیں نبوت کے لئے منتخب فرماتا ہے، یہ ضروری ہے کہ وہ  روحانی طاقتوں میں بھی اور جسمانی طاقتوں میں بھی اپنی اُمّت سے اَرْفع و اعلیٰ ہوں، لہٰذا * انبیائے کرام علیہمُ السَّلام کو رفتا ر بھی اُمّت کی رفتار سے زیادہ  عطا  ہوتی ہے * انبیائے کرام علیہمُ السَّلام کو دیکھنے کی طاقت بھی اُمّت سے زیادہ دِی جاتی ہے * سُننے کی طاقت بھی سب سے زیادہ بخشی جاتی ہے * چکھنے کی طاقت * سونگنے کی طاقت * چھونے کی طاقت * اِسی طرح عقل * فہم و فراست اور * سمجھنے کی طاقت بھی اُن میں ساری اُمّت سے زیادہ ہوتی ہے * پِھر اس کے ساتھ ساتھ اُن کی رُوح بھی تمام لوگوں سے بڑھ کر پاک صاف اور لطیف ہوتی ہے۔([1])

پیارے اسلامی بھائیو! یہ سمجھنے کی بات ہے، پیارے آقاصَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم * تمام جہانوں کے نبی ہیں * فرشتوں کے بھی نبی ہیں * نبیوں کے بھی نبی ہیں * رسولوں کے بھی نبی ہیں * تمام مخلوقات کے نبی ہیں، یہ سب آپصَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کے اُمّتی ہیں اور ہم سُن چکے ہیں: نبی  کی دیکھنے کی طاقت اُمّت سے بڑھ کر ہوتی ہے * نبی کی سننے کی طاقت اُمّت سے بڑھ کر ہوتی ہے * نبی کی چکھنے کی طاقت * سُونگھنے کی طاقت * چھونے کی طاقت * عقل، فہم و فراست اور سمجھنے کی طاقت اُمّت سے بڑھ کر ہوتی ہے اور * نبی کی رُوح اُمّت کی رُوح سے بہت بڑھ کی پاکیزہ اور لطیف ہوتی ہے۔

اس سے پتا چل گیا کہ تمام مخلوقات میں * جیسی آنکھ مَحْبُوب صَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو دی گئی ہے، ایسی آنکھ کسی کو نہیں ملی * جیسے کان مبارک آپ کو عطا ہوئے، ایسے کسی کو نہیں  دئیے گئے * جیسی سونگھنے کی طاقت آپصَلَّی اللہ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کو عطا کی گئی ہے، ایسی نبیوں اور


 

 



[1]... تفسیرِ کبیر، پارہ:3، سورۂ آل عمران، زیرِ آیت:33، جلد:3، صفھہ:199، 200 ملخصاً۔