Book Name:Duniya 4 Logon Ki Hai
انداز سُنا! اب ذرا خرچ کرنے کا بھی انداز سنیئے!
ایک مرتبہ آپ کی خدمت میں ایک شخص حاضِر ہوا، عرض کیا: مجھ پر قرض چڑھ گیا ہے۔ پوچھا: کتنا قرض ہے؟ کہا: 700 درہم(یعنی چاندی کے سکّے)۔ آپ نے فورًا اپنے وکیل (یعنی Cashier) کے نام خط لکھا اور اس شخص کو دے کر کہا: جاؤ! میرے وکیل سے رقم لے لو۔ یہ شخص خط لے کر وکیل کے پاس پہنچا۔ وکیل نے اس سے پوچھا: تمہارا قرض کتنا ہے؟ کہا: 700 درہم۔ یہ سُن کر وکیل نے اس شخص کو بٹھا لیا اور حضرت عبد اللہ بن مبارَک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کے پاس پیغام بھیجا کہ اس شخص کا قرض تو 700 درہم ہے مگر آپ نے خط میں 7 ہزار درہم دینے کا فرمایا ہے۔ آپ نے غصّے سے فرمایا: تم میرے وکیل ہو یا میں تمہارا وکیل ہوں، جو لکھا ہے، اس پر عَمَل کرو! مجھے حدیثِ پاک پہنچی ہے کہ جو اپنے مسلمان بھائی کو اچانک خوشی دیتا ہے، اللہ پاک اس کی بخشش فرما دیتا ہے۔ اس حدیث پر عَمَل کرنے کے لئے میں نے چاہا کہ اس شخص کو اچانک خوشی ملے، اس لئے 7 ہزار درہم دینے کا لکھا ہے۔([1])
سُبْحٰنَ اللہ! اب یہاں بھی دیکھئے! حضرت عبد اللہ بن مبارَک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی حدیثوں پر نظر کیسی گہری تھی، ظاہِر ہے آپ کے عِلْم میں یہ حدیثِ پاک تھی، تبھی تو آپ نے اس پر عَمَل کی سعادت پائی، ہمیں ایسی باتیں معلوم ہی کب ہوتی ہیں...؟
خیر! ہمیں چاہئے کہ ہم کمانے کا بھی عِلْم سیکھیں اور خرچ کرنے کے احکام بھی سیکھ لیں۔
خرید و فروخت کے اَحْکام سیکھ لیجئے!
اَلْحَمْدُ للّٰہ!*دارُ الافتا اہلسنت موبائل ایپلی کیشن موجود ہے،اس میں دوسری بہت ساری دِینی معلومات کے ساتھ ساتھ پُورا تجارت کورس بھی الگ سے شامِل کیا گیا ہے، اس کے