Duniya 4 Logon Ki Hai

Book Name:Duniya 4 Logon Ki Hai

اسے ایک جگہ باندھا اور وُضُو کر کے نماز پڑھنے لگے۔ جب سلام پھیرا تو دیکھا کہ آپ کا گھوڑا وہاں موجود ایک کھیت سے گھاس کھا رہا ہے۔ فرمایا: یہ کھانا حرام ہے، لہٰذا اب میں اس گھوڑے پر سوار نہیں ہو سکتا، یہ کہہ کر آپ نے اس کھیت کے مالِک کو ڈھونڈا، وہ گھاس جو گھوڑے نے کھا لی تھی، اس کے بدلے گھوڑا ہی اسے عطا فرما دیا، خُود نیا گھوڑا خرید کر آگے روانہ ہو گئے۔([1])

سُبْحٰنَ اللہ! کیسا تقویٰ ہے، اب ایسے عظیم کام ظاہِر ہے وہ کرے گا، جو شریعت کا اتنا زیادہ عِلْم رکھتا ہو۔

کھانے کی اجازت نہیں

آپ کے والِد حضرت مبارَک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کا واقعہ ہے، آپ کسی باغ میں کام کیا کرتے تھے۔ کئی سال آپ نے یہیں مزدوری کی۔

آپ سوچیں گے کہ بیٹا اتنا مالدار اور باپ کسی کے باغ میں مزدوری کرتا تھا۔ نہیں...!! ایسا نہیں ہے۔ اَصْل میں حضرت عبد اللہ بن مبارَک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ ایک غریب گھر میں پیدا ہوئے، آپ کو اتنا مال وِرَاثت میں نہیں مِلا تھا، آپ نے خُود اپنی محنت سے کمایا تھا۔ آپ کے والِد امیر ہونے سے پہلے مزدوری کیا کرتے تھے۔

ایک دِن کیا ہوا کہ باغ کا مالِک وہاں پہنچا، کہا: مبارَک! مجھے ایک میٹھا انار لا کر دو...!! حضرت مبارَک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ گئے، ایک انار توڑا، لا کر مالِک کو دیا، اس نے کھایا تو وہ کھٹا تھا۔ مالِک غصّے سے بولا: میں نے میٹھا لانے کو کہا تھا، یہ تو کھٹا ہے، جاؤ! میٹھا انار لاؤ! آپ دوبارہ گئے، دوسرے درخت سے انار توڑا، لا کر مالِک کو دِیا، اس نے کھایا تو یہ انار بھی کھٹا نکلا۔


 

 



[1]... عبد اللہ بن مبارک، الامام القدوۃ، صفحہ:253-254۔