Duniya 4 Logon Ki Hai

Book Name:Duniya 4 Logon Ki Hai

اُمِّید ہے کہ اس للچانے کی برکت سے ہمیں بھی حج اور صدقہ وغیرہ کا ثواب مل جائے گا۔

اللہ پاک ہمیں اچھی نیت کی سَعَادت نصیب فرمائے۔ اٰمِیْن بِجَاہِ خَاتَمِ النَّبِیّٖن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم

(3):مال کے حقوق ادا کیجئے!

پیارے اسلامی بھائیو! پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  نے 4 قسم کے لوگوں کا ذِکْر کیا اور فرمایا: وہ بندہ جو مال کے حقوق جانتا بھی ہے اور اس کے حقوق ادا بھی کرتا ہے، وہ سب سے اَفْضَل ہے۔

اس سے پتا چلا کہ مال کے بھی حقوق ہیں اور وہ حقوق ہم نے ادا بھی کرنے ہوتے ہیں۔ ہمارے ہاں مال کمانے کی فِکْر بھی ہوتی ہے، مال اُڑانے کی لگن بھی ہوتی ہے مگر اس کے حقوق کیا ہیں؟ وہ ادا کیسے کرنے ہیں؟اس کی فِکْر نہیں کی جاتی۔ یاد رکھئے! مال کے حقوق ادا نہ کرنا سخت تَرِین جُرْم ہے۔ اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:

وَ الَّذِیْنَ یَكْنِزُوْنَ الذَّهَبَ وَ الْفِضَّةَ وَ لَا یُنْفِقُوْنَهَا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِۙ-فَبَشِّرْهُمْ بِعَذَابٍ اَلِیْمٍۙ(۳۴)

(پارہ:10، سورۂ توبہ:34)

تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان:اور وہ لوگ جو سونا اور چاندی جمع کررکھتے ہیں اور اسے اللہ کی راہ میں خرچ نہیں کرتے انہیں دردناک عذاب کی خوشخبری سناؤ ۔

یہ آیتِ کریمہ ان کے متعلق ہے جو مال جمع تو کرتے ہیں مگر اس کے حقوق ادا نہیں کرتے، زکوۃ ادا نہیں کرتے ۔ان کے متعلق فرمایا: ان کے لئے دردناک عذاب ہے، قیامت کے دِن ان کا یہ مال جہنّم کی آگ میں تپایا جائے گا، پِھر اس سے ان کی پیشانی، کروٹیں اور پیٹھ کو  داغ دیا جائے گا۔ ([1])


 

 



[1]...صراط الجنان، پارہ:10، سورۂ توبہ، زیرِ آیت:34-35، جلد:4، صفحہ:112-115 ملتقطاً۔