Duniya 4 Logon Ki Hai

Book Name:Duniya 4 Logon Ki Hai

بتاتے ہوئے فرمایا: ہر نماز کے بعد 34 بار اللہُ اَکْبَر، 33 بار سُبْحٰنَ اللہ اور 33 بار اَلْحَمْدُ للہ پڑھ لیا کرو...!! ([1])

رشک کس پر کریں...؟

پیارے اسلامی بھائیو! یہاں صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم کی نِرالی، نیکیوں بھری سوچ دیکھئے! *مالدار کھانا اچھا کھاتے ہیں، اس پر انہیں رشک نہیں ہے*مالدار لباس اچھا پہنتے ہیں، اس پر بھی رشک نہیں ہے*مالداروں کے گھر بہترین ہیں، اس پر بھی رشک نہیں ہے۔ رشک ہے تو اس بات پر ہے کہ*وہ نماز پڑھتے ہیں، ہم بھی نماز پڑھتے ہیں*وہ تِلاوت کرتے ہیں، ہم بھی تِلاوت کرتے ہیں*وہ حدیثیں سنتے ہیں، ہم بھی سُنتے ہیں*وہ نوافِل پڑھتے ہیں، ہم بھی پڑھتے ہیں*وہ روزے رکھتے ہیں، ہم بھی رکھتے ہیں، یہاں تک تو مُعاملہ برابر ہے*مگر وہ چونکہ مالدار ہیں، لہٰذا وہ حج، زکوٰۃ، صدقہ و خیرات وغیرہ مالی عبادات بھی کر لیتے ہیں مگر ہم مالی عبادات نہیں کر پاتے، یارسولَ اللہ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم! اس جگہ آ کر مالدار صحابہ نیکیوں کے مُعاملے میں ہم سے آگے نکل رہے ہیں۔

سُبْحٰنَ اللہ ! یہ ہے اَصْل مقامِ رشک...!! کاش!ہمیں بھی ایسا نیکیوں بھرا رشک نصیب ہو جائے۔مالداروں کو دیکھ کر ہم بھی للچائیں مگر اس پر نہیں کہ وہ عیش و عشرت میں رہتے ہوئے غفلت بھری زندگی گزارتے ہیں بلکہ*مالدار جب حج پر جاتے ہیں تو دِل للچائے کہ کاش! میرے پاس بھی مال ہوتا، میں بھی حج کرتا*مالدار صدقہ و خیرات کرتے ہیں، ہمارا دِل للچائے، کاش! میرے پاس بھی مال ہوتا، میں بھی صدقہ و خیرات کرتا، اس صُورت میں تو اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! یہ دِل للچانا اچھا ثابت ہو گا، رَبِّ رحمٰن کی رحمت سے


 

 



[1]...سنن الکبریٰ للنسائی، جلد:9، صفحہ:65، حدیث:9902۔