Book Name:Duniya 4 Logon Ki Hai
پھیرنا اپنے در سے مجھ کو نہ خالی یاخدا! تجھ سے میری دعا ہے
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
(1):عِلْمِ دِین کی اہمیت و فضیلت
پیارے اسلامی بھائیو! اس حدیثِ پاک میں غور فرمائیے! رسولِ رحمت صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے لوگوں کی 4 قسمیں بتائیں: (1):مالدار عالِم (2):غریب عالِم (3):بےعِلْم مالدار (4):بےعِلْم غریب۔
اَجْر اور نتیجے کے لحاظ سے یہ 4 قسم کے لوگ دو گروہوں میں بٹے ہوئے ہیں: (1):مالدار عالِم اور غریب عالِم۔ ان دونوں کے متعلق فرمایا: یہ افضل رُتبے والے ہیں (2):بےعِلْم مالدار اور بےعِلْم غریب۔ ان دونوں کے متعلق فرمایا: یہ بدتَرِین درجے میں ہیں۔
یہاں غور فرمائیے! مالدار بھی 2 قسم کے ہیں، غریب بھی 2 قسم کے ہیں*ایک قسم کے مالدار اَفْضَل رُتبے والے ہیں*دوسری قسم کے مالدار بدتَرِین درجے والے ہیں*ایک قسم کے غریب افضل رُتبے والے ہیں*دوسری قسم کے غریب بدترین درجے والے ہیں۔
یعنی دونوں میں زمین وآسمان کا فرق ہو گیا، ایک افضل، دوسرا بدترین۔ حالت دونوں کی ایک جیسی*یہ بھی مالدار*وہ بھی مالدار*یہ بھی غریب*وہ بھی غریب، پِھر اَجْر اور انجام کے لحاظ سے اتنا فرق کیوں...؟ وہ کون سی چیز ہے جو ایک کو اَفْضَل اور دوسرے کو بدترین بنا رہی ہے۔ فرمایا: وہ عِلْم ہے۔
*ایک مالدار ہے، ساتھ ہی ساتھ عِلْم والا بھی ہے، وہ جانتا ہے کہ*اس نے مال کمانا کیسے ہے؟*مال کمانے کا کون سا ذریعہ حلال ہے؟*کون سا حرام ہے؟*کس طرح حلال کمائی کے اندر حرام لقمہ داخِل ہو جاتا ہے؟*اس سے بچنا کیسے ہے؟ پِھر مال آ