Duniya 4 Logon Ki Hai

Book Name:Duniya 4 Logon Ki Hai

کرتے تو اللہ پاک اس کی عزّت ہی بڑھاتا ہے (3): وَلَا فَتَحَ عَبْدٌ بَابَ مَسْأَلَةٍ إِلَّا فَتَحَ اللَّهُ عَلَيْهِ بَابَ فَقْرٍ یعنی بندہ سُوال کا دروازہ نہیں کھولتا مگر اللہ پاک اس پر فقر اور تنگدستی کا دروازہ کھول دیتا ہے۔

یہ 3باتیں وہ تھیں، جن پر پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  نے قسم ارشاد فرمائی۔ دُہرا لیتے ہیں تاکہ ہمیں یاد ہو جائیں: (1): صدقہ مال کم نہیں کرتا  (2): مظلوم اگر صبر کرے تو اللہ پاک اس کی عزّت بڑھا دیتا ہے  (3): جو بندہ خُود پر سُوال کا دروازہ کھولتا ہے، اللہ پاک اس پر فقر کا دروازہ کھول دیتا ہے۔

دُنیا 4لوگوں کی ہے

اب وہ بات جو آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم  نے صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم  کو ارشاد فرمائی، فرمایا:  (اے میرے صحابہ!) بیشک دُنیا  4لوگوں کی ہے  (1): وہ بندہ جسے اللہ پاک نے  مال بھی عطا کیا ہے، عِلْم بھی عطا فرمایا ہے، وہ اپنے مال کے مُعَاملے میں اللہ پاک سے ڈرتا ہے، مال کے ذریعے صلہ رحمی کرتا ہے، مال سے متعلق اللہ پاک کے حُقُوق کیا ہیں، یہ بھی جانتا ہے فَهَذَا بِاَ فْضَلِ المَنَازِلِ یعنی یہ بہت ہی اَفْضَل رُتبے والا بندہ ہے  (2):وہ بندہ جسے اللہ پاک نے عِلْم تو عطا فرمایا ہے مگر مال نہیں دیا فَهُوَ صَادِقُ النِّيَّةِپس وہ سچی نیت والا ہے، کہتا ہے: کاش! میرے پاس بھی مال ہوتا تو میں  فُلاں (مالدار عالِم) کی طرح عَمَل کرتا (یعنی جیسے مالدار عالِم نیک کاموں میں مال خرچ کرتا ہے، میں بھی یونہی کرتا) فَهُوَ بِنِيَّتِهِ فَأَجْرُهُمَا سَوَاءٌپس یہ اپنی نِیّت پر ہے، ان دونوں کا ثواب ایک جیسا ہے(3): وہ بندہ  جسے اللہ پاک نے مال تو عطا کیا ہے مگر رِزْق عطا نہیں فرمایا، وہ اپنے مال میں خلط ملط کرتا ہے، نہ اس بارے میں اللہ پاک سے ڈرتا ہے، نہ صلہ رحمی کرتا ہے،  نہ  یہ