Book Name:Duniya 4 Logon Ki Hai
کو پیسے نہیں تھے، اچانک سے بہت امیر ہو گیا۔ پِھر ایک دِن اس کے پاس ایک سُوالی آیا۔ مَاشَآءَ اللہ! یہ شخص اتنے بڑے دِل کا تھا کہ اس نے آدھا مال سُوالی کے سامنے کیا اور کہا: یہ لو! میرا آدھا مال تم لے لو، آدھا میں رکھ لیتا ہوں۔ اس کی ایسی کمال سخاوت دیکھ کر سُوالی بولا: تمہارا مال تمہیں ہی مبارَک ہو، میں اَصْل میں فرشتہ ہوں، وہ ایک دِرْہَم جو تم نے بھوکا ہونے کے باوُجُود سُوالی کو دیا تھا، اللہ پاک نے اس کے بدلے تمہارے لئے 100 قیراط اَجْر مقرر فرمایا، یہ جو دولت تمہیں عطا ہوئی ہے، یہ اُن 100 قیراط میں سے ایک قیراط ہے۔([1])
پیارے اسلامی بھائیو! یہاں سے ہمیں معلوم ہوا کہ غریبوں پر اگرچہ زکوٰۃ فرض نہیں ہوتی، البتہ انہیں بھی چاہئے کہ جتنا ہو سکے صدقہ و خیرات کرتے ہی رہا کریں، دیکھئے! یہ شخص غریب تھا، 3دِن کا بھوکا تھا، پِھر بھی اس نے ایک دِرْہَم صدقہ کر دیا، اس کا یہی درہم قبول ہوا اور اللہ پاک نے اسے مالا مال کر دیا۔ اس لئے ہمیں چاہئے کہ آمدنی چاہے کتنی ہی ہو، چاہے 10 روپے ہی کر سکتے ہوں، صدقہ ضرور کرتے رہا کریں۔
احادیثِ کریمہ کے مطابق*صَدَقَہ گناہوں کو يوں مٹا ديتا ہے جيسے پانی آگ کو بجھا دیتا ہے([2])*صَدَقَہ جہنّم کی آگ سے بچاتا ہے،حدیث پاک میں ہےجو اللہ پاک کی رضا کی خاطِر صَدَقَہ کرے تو وہ صدقہ اس کے اور آگ کے درميان پردہ بن جاتا ہے([3]) *صَدَقَہ اللہ پاک کے غَضَب کو بجھاتا اور بُری موت کو دَفْعَ (یعنی دُور )کرتا ہے([4]) *صَدَقَہ کرنے