Book Name:Namaz Mein Khushu Laney Ke 27 Madani Phool

کرے، پھر نماز کے لئے کھڑا ہو،اِس کے رُکوع، سُجُود اور قراء َت (قِرا۔ءَ۔ت) کو مکمَّل کرے تو نماز کہتی ہے: اللہ پاک تیری حفاظت کرے جس طرح تو نے میری حفاظت کی۔ پھر اُس نماز کو آسمان کی طرف لے جایا جاتا ہے اور اُس کے لئے چمک اور نور ہوتا ہے، پس اس کے لئے آسمان کے دروازے کھولے جاتے ہیں،  یہاں تک کہ اُسے اللہ پاک کی بارگاہ میں پیش کیا جاتا ہے اور وہ نماز اُس نمازی کی شفاعت کرتی ہے۔([1])

ہوں میری ٹوٹی پھوٹی نمازیں خُدا قبول

اُن دو کا صدقہ جن کو کہا شہ نے میرے پھول

وضاحت: یعنی امام حَسَن و حُسَین رَضِیَ اللہُ عنہما جنہیں سرکارِ عالی وقار صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے رَیْحَانَتَیْ یعنی میرے پھول فرمایا، یا اللہ پاک! اُن کے صدقے میری ٹوٹی پُھوٹی نمازیں قبول فرما لے۔

سُبْحٰنَ اللہ! اندازہ لگائیے! جس بندے کو اَفْضَل ترین عبادت یعنی نماز حفاظت کی دُعائیں دے رہی ہو، اس بندے کی حفاظت کیوں نہیں کی جائے گی، اس کے کام غیب سے کیوں نہ بنیں گے...!! بھلا سوچئے تو...!! ایک ہے وہ بندہ جسے نماز کہتی ہے: اللہ تجھے ضائع کرے، دوسرا ہے وہ بندہ جسے نماز کہتی ہے: اللہ پاک تیری حفاظت کرے۔ اِنصاف سے کہئے! ان دونوں میں سے کس کے کاروبار میں برکت آئے گی...؟ ان دونوں میں سے کس کو سکون ملے گا؟ ان دونوں میں سے کس کا گھر امن کا گہوارہ بنے گا؟ یقیناً اس کا جسے نماز حفاظت کی دُعائیں دے رہی ہے۔ بس یہی نتیجہ ہے، ہم جن کاموں کی وجہ سے نماز میں جلدی کرتے ہیں، اگر ہم نماز اطمینان سے پڑھنا شروع کر دیں تو ہمارے وہ کام درست


 

 



[1]... شُعَبُ الْاِیْمَان ، جلد:3، صفحہ:144، حدیث:3140۔