Book Name:Silsila Qadria Ki 8 Bunyadein
اَلْحَمْدُ لِلہِ رَبِّ الْعٰلَمِیْنَ وَالصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلٰی خَاتَمِ النَّبِیّٖن
اَمَّا بَعْدُ! فَاَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَارَسُوْلَ اللہ وَعَلٰی آلِکَ وَاَصْحٰبِکَ یَاحَبِیْبَ اللہ
اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَامُ عَلَیْکَ یَانَبِیَّ اللہ وَعَلٰی آلِکَ وَاَصْحٰبِکَ یَانُوْرَ اللہ
نَوَیْتُ سُنَّتَ الْاِعْتِکَاف (ترجمہ: میں نے سُنَّت اعتکاف کی نِیَّت کی)
اربعینِ عطّار، قسط:2، صفحہ:4، حدیثِ پاک نمبر 4 ہے:
فرمانِ آخریِ نبی صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم :اِنَّ لِلَّهِ مَلَائِكَةً سَيَّاحِينَ فِي الْاَرْضِ يُبَلِّغُونَ عَنْ اُمَّتِي السَّلَامَیعنی زمین پر کچھ فرشتے گھومتے پھرتے ہیں جو میری اُمت کا سلام مجھ تک پہنچاتے ہیں۔([1])
آپ عطّار کیوں پریشان ہیں بد سے بدتر بھی زیرِ داماں ہیں
اُن پہ رحمت وہ خاص کرتے ہیں جو مسلماں سلام کہتے ہیں
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
حدیثِ پاک میں ہے:اِنَّمَا الْاَعْمَالُ بِالنِّیَّات اعمال کا دار و مدار نیّتوں پر ہے۔([2])
اے عاشقان ِ رسول! اچھّی اچھّی نیّتوں سے عمل کا ثواب بڑھ جاتا ہے۔ آئیے! بیان سننے سے پہلے کچھ اچھّی اچھّی نیّتیں کر لیتے ہیں، نیت کیجئے! *رضائے الٰہی کے لئے بیان سُنوں