Book Name:Silsila Qadria Ki 8 Bunyadein
کو تکلیف سے بچانا۔ یہ بھی بہت اہم بنیاد ہے۔ اس کے بغیر بھی بندہ اللہ پاک کے قرب کی منزلیں طَے نہیں کر سکتا۔ اِس لئے ہمیں چاہئے کہ ہم دوسروں کو تکلیف سے بچایا کریں۔ جو بندہ دوسروں کو تکلیف سے بچاتا ہے، اللہ پاک اس پر بہت کرم نوازیاں فرماتا ہے۔
زوجہ کو ہاتھوں ہاتھ شِفا مل گئی
امام شعرانی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں:ایک مرتبہ میری زوجہ شدید بیمار تھی، حتیٰ کہ اُن کی حالت دیکھ کر اَہْلِ خانہ سمجھے بَس اس کے آخری لمحات ہیں، میں بھی بہت پریشان تھا، اِسی دوران مجھے غیب سے ایک آواز آئی: فُلاں سوراخ میں ایک مکھی ہے، اُسے ایک بڑی مکھی نے پکڑ رکھا ہے، تم اُس مکھی کو چُھڑوا دو ہم تمہاری زوجہ کو شِفا دے دیں گے۔ امام شعرانی رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ فرماتے ہیں: میں فوراً اُٹھا، سوراخ کے قریب گیا، دیکھا بہت باریک سوراخ تھا، میں نے ایک تنکا سوراخ میں ڈالا، واقعی وہاں ایک مکھی تھی جسے دوسری بڑی مکھی نے منہ میں دبوچ رکھا تھا، جیسے ہی میں نے مکھی کو چھُڑوایاتو فوراً اللہ پاک نے میری زوجہ کو شِفَا عطا فرما دی ۔([1])
سُبْحٰنَ اللہ! جب ایک چھوٹی سی مکھی کو تکلیف سے بچانے پر یہ کرم نوازی ہے تو غور فرمائیے! جب ہم اللہ پاک کے بندوں کو تکلیف سے بچائیں گے تو اس کے کیا کیا فضائل نصیب ہوں گے۔
ایک مرتبہ رسولِ اکرم ،نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے صحابہ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم سے فرمایا کہ کیا میں تمہیں اچھے بُروں کی خبر نہ دوں ؟ سب خاموش رہے ، 3بار یہی سوال