Book Name:Silsila Qadria Ki 8 Bunyadein
صحابئ رسول حضرت انس بن مالِک رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: ہم مالِکِ جنّت، قاسِمِ نعمت صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم کی خِدمت میں حاضِر تھے، آپ صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: یَطْلُعُ عَلَیْکُمُ الْآن مِنْ هٰذَا الْفَجِّ رَجُلٌ مِنْ اَهْلِ الْجَنَّۃِ ابھی تمہارے پاس اس راستے سے ایک جنّتی آدمی آئے گا۔ چنانچہ ایک انصاری صحابی رَضِیَ اللہُ عنہ وہاں سے آئے، ان کی داڑھی وُضُو کےپانی سے تَر تھی، اُلٹے ہاتھ میں جوتا اُٹھا رکھا تھا اور چلے آرہے تھے۔
دوسرے دِن پھر آخری نبی، مکی مَدَنی صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: ابھی تمہارے پاس اس راستے سے ایک جنّتی آدمی آئے گا۔ دوسرے دِن بھی وہی صحابی آئے، تیسرے دِن پھر ایسا ہی ہوا۔ حضرت عبد اللہ بن عَمْرو رَضِیَ اللہُ عنہ فرماتے ہیں: اب تو میں ان انصاری صحابی رَضِیَ اللہُ عنہ کے گھر پہنچا اور درخواست کی کہ میں آپ کے ہاں مہمان رہنا چاہتا ہوں۔ چنانچہ میں 3 راتیں ان کے پاس رہا، اس دوران میں نے انہیں رات کو قیام (یعنی نوافِل کی کثرت) کرتے ہوئے نہیں دیکھا، ہاں! اتنا ضرور تھا کہ جب وہ اپنے بستر پر کروٹیں بدلتے تو ذِکْرُ اللہ کرتے تھے۔ ایک اچھی عادَت اُن کی یہ بھی تھی کہ وہ اچھی بات کہتے یا خاموش رہا کرتے۔ جب 3 راتیں گزر گئیں تو میں نے انہیں اَصْل بات بتائی کہ پیارے آقا، مکی مَدَنی مصطفےٰ صلی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَسَلَّم نے 3 دِن مسلسل جنّت کی بشارت عطا فرمائی اور تینوں دِن اس بشارت کے مُسْتَحِق آپ ہی ہوئے۔ میں چاہتا تھا کہ آپ کے پاس رِہ کر آپ کا عَمَل دیکھوں، لیکن مجھے تو آپ کا کوئی زیادہ عَمَل دکھائی نہیں دیا۔ ان صحابی رَضِیَ اللہُ عنہ نے فرمایا: میرا عَمَل تو وہی ہے جو آپ دیکھ چکے ہیں، البتہ ایک عَمَل مزید ہے وہ یہ کہ میں اپنے دِل میں کسی مسلمان کے لئے کینہ نہیں رکھتا