Book Name:Silsila Qadria Ki 8 Bunyadein
آیندہ کسی غریب کو دریا پار لے جانے سے انکار نہ کرے۔([1])
اسیروں کے مشکل کشا غوثِ اعظم! فقیروں کے حاجت روا غوثِ اعظم!
گِھرا ہے بلاؤں میں بندہ تمہارا مدد کے لئے آؤ یاغوثِ اعظم!
پیارے اسلامی بھائیو! دیکھئے! حُضُور غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کیسے سخی ہیں، ایک غریب کی حالتِ زار دیکھی تو گوارہ نہ ہوا، فورًا اس کی مدد فرمائی۔ ہمیں بھی چاہئے کہ سخاوت اختیار کریں۔ اللہ پاک نے جتنا عطا فرمایا ہے، اس میں جتنی آسانی ہو، کچھ نہ کچھ حصّہ صدقہ و خیرات کا بھی ضرور رکھا کریں، سخاوت کیا کریں۔ اور عرض کر دوں: سخی ہونے کے لئے بڑی تجوری نہیں، بڑے دِل کی ضرورت ہے۔ بہت لوگ ہیں، جن کی تجوریاں بڑی بڑی ہیں مگر دِل چھوٹے چھوٹےہیں، لہٰذا مال اگرچہ کم ہو، دِل بڑا رکھئے! اِنْ شَآءَ اللہُ الْکَرِیْم! سخاوت کی دولت نصیب ہو گی۔ اس کے فضائل کیا ہیں؟ سنیئے! *حدیثِ پاک میں ہے: سخاوت جنّت کے درختوں میں سے ایک درخت ہے، جس کی ٹہنیاں زمین کی طرف جُھکی ہوئی ہیں، جو شخص ان میں سے کسی ایک ٹہنی کوپکڑ لیتا ہے ،وہ اسے جنّت کی طرف لے جاتی ہے۔([2])* محبوبِ خُدا صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سخی کی غَلَطی سے دَرْگُزر کرو ، کیونکہ جب بھی وہ غلطی کرتا ہے تو اللہ پاک اس کاہاتھ پکڑ لیتا ہے([3])یعنی اللہ پاک اس کا مددگار ہوتاہے کہ اسے ہلاکت میں پڑنے سے بچا لیتا ہے۔([4])* ایک روایت میں