Book Name:Silsila Qadria Ki 8 Bunyadein
ہے: جنّت سخیوں کا گھر ہے۔([1])*فرمانِ مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم سخی اللہ پاک کے قریب ہے، جنّت کے قریب ہے، لوگوں کے قریب ہے، آگ سے دور ہے ۔([2])
(4):چوتھی بنیاد: خیر خواہی
پیارے اسلامی بھائیو! سلسلہ عالیہ قادریہ کی چوتھی بنیاد خیر خواہی ہے۔ یعنی اللہ پاک کی مخلوق کے لئے ہمیشہ خیر ہی چاہنا، کسی کے بارے میں بھی بُرائی ہمارے دِل میں نہ آئے، ہم بس سب کے لئے خیر کے ہی طلبگار رہیں۔ حدیثِ پاک میں ہے:خَیْرُالنَّاسِ مَنْ یَّنْفَعُ النَّاسَ یعنی لوگوں میں سے بہتر وہ ہے جو لوگوں کو نفع پہنچائے۔([3])
ایک بہت خوبصُورت حدیثِ پاک میں آپ کو سُناؤں،صحابی اِبْنِ صحابی حضرت عبد اللہ بن عمر رَضِیَ اللہُ عنہما اِس حدیث کے راوِی ہیں، آپ فرماتے ہیں:ایک روز ہم پیارے آقا، مکی مدنی مصطفےٰ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم کی خدمتِ سراپا رحمت میں حاضِر تھے،آپ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَ آلِہٖ وَ سَلَّم نے صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم سے ایک سُوال پوچھا،فرمایا:اِنَّ مِنَ الشَّجَرِ شَجَرَةً لَا يَسْقُطُ وَرَقُهَا، وَ اِنَّهَا مَثَلُ المُسْلِمِ، فَحَدِّثُونِي مَا هِيَ یعنی درختوں میں سے ایک درخت ہے،اس کے پتے نہیں گِرتے،اس کی مثال مسلمان جیسی ہے، بتاؤ وہ کونسا درخت ہے؟
اب صحابۂ کرام رَضِیَ اللہُ عنہم سوچنے لگے (کہ وہ کونسا ایسا درخت ہو سکتا ہے جس کے پتّے بھی نہیں گِرتے اور اس کی مثال مسلمان جیسی ہے، کوئی کچھ سوچ رہا تھا، کوئی کچھ سوچ رہا تھا)۔