Book Name:Silsila Qadria Ki 8 Bunyadein
حسنؔ منگتا ہے دے دے بھیک داتا رہے یہ راج پاٹ آباد یا غوث!([1])
وضاحت:یا غوثِ اعظم دستگیر ! آپ کے غلام کو بلاؤں نے چاروں طرف سے گھیرا ہوا ہے، قبر کی تاریک رات ہے ، مدد کا وقت ہے مُرِیْدِیْ لَا تَخَفْ(یعنی اے میرے مرید کوئی خوف نہ کر) کی خوشخبری سناتے ہوئے مدد کو تشریف لے آئیے!اپنے حسنؔ کی جھولی میں خیرات ڈال دیجئے ! اللہ پاک آپ کے آستانے کو سلامت رکھے!
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیارے اسلامی بھائیو! ہم تو الحمد للہ! ماننے والے ہیں *غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہاللہ پاک کے وَلِی ہیں، ہم یہ بھی مانتے ہیں *اللہ پاک کے حُضُور وَلِیّوں کا بڑا مقام ہے،ہم یہ بھی مانتے ہیں *اللہ پاک اپنے ولِیّوں کے صدقے گنہگار بندوں کی بخشش فرما دیتا ہے،ہم یہ بھی مانتے ہیں، البتہ! کسی کے دِل میں وسوسہ بھی آ سکتا ہے کہ بندہ گنہگار تھا، صِرْف غوثِ پاک رَحمۃُ اللہِ عَلَیْہ کی محبّت کے سبب کیسے بخشش ہو گئی؟ لہٰذا ایک آیت اور حدیثِ پاک سُن لیجئے! اللہ پاک قرآنِ کریم میں فرماتا ہے:
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰهَ وَ كُوْنُوْا مَعَ الصّٰدِقِیْنَ(۱۱۹) (پارہ:11، التوبہ:119)
تَرْجمۂ کَنْزُالعِرْفان:اے ایمان والو اللہ سے ڈرو اور سچوں کے ساتھ ہوجاؤ۔
اس آیتِ کریمہ میں دیکھئے! ایمان والا کہہ کر مُخاطَب کیا گیا، پِھر تقویٰ اختیار کرنے کا حکم فرمایا، اس کے بعد فرمایا: سچوں کے ساتھ ہو جاؤ!
سُوال یہ ہے کہ جب ایمان بھی مل گیا، تقویٰ بھی اختیار کر لیا، اب سچوں کے ساتھ